چینی صدر شی جن پنگ نے خبردار کیا ہے کہ ملک کو تقسیم کرنے کی کسی بھی کوشش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
انھوں نے یہ بات نیشنل پیپلز کانگریس (این سی پی) کے پارلیمانی سالانہ اجلاس سے اختتامی خطاب کے دوران کہی۔
تفصیلات کے مطابق انھوں نے کہا کہ چین اپنے وژن کے مطابق آگے بڑھنے کی کوشش کرتا رہے گا جبکہ یہ کوشش تائیوان کے ساتھ چین کے پرامن اتحاد کی کوشش ہے۔
چینی صدر کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب امریکہ نے اپنے اعلی حکام کو تائیوان دورے کی اجازت دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں | لاہوری دھماکے کے مقدمات میں پنجاب پولیس کا بندوبست ، شیخ رشید
چينی صدر نے کہا ہے کہ ساری چینی عوام کا یہی خیال ہے کہ انھوں نے کبھی بھی اپنے عظیم ملک کے ایک انچ سے بھی علیحدگی کا نہیں سوچا اور یہ بات ناممکنات میں سے ہے۔
یہاں یہ واضح رہے کہ واشنگٹن کا تائیوان کے ساتھ باضابطہ رشتہ نہیں ہے لہذا چین کی جانب سے ہر اس اقدام کی مخالفت ہوتی ہے جس سے عالمی برادری کو یہ میسج جائے کہ تائیوان ایک آزاد یا خود مختار ملک ہے۔
این سی پی کےاختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے چینی صدر نے تائیوان کی علیحدگی اور چین کو تقسیم کرنے کی عالمی کوشش کے خلاف انتباہ جاری کیا ہے۔
اس کے علاوہ صدر شی کہا کہ صرف شلزم نظام کو ہی چین کا محافظ قرار دیا۔
اس متعلق انھوں نے کہا کہ تاریخ نےثابت کر دیا ہے کہ صرف سوشلزم ہی چین کا تحفظ کر سکتا ہے۔
انھوں نے کہا کہ ان کی نظر میں اصل ہیرو عوام ہے اور انہیں لوگوں کے مفاد کے لیے سخت محنت کرنا ہو گی۔
صدر شی جن پنگ نے مزید کہا کہ جب ان کا ملک مضبوط ہوگا تو وہ جارحانہ نہیں ہو گا اور وہ اپنی ترقی باقی دنیا پر زبردستی مسلط نہیں کرے گا۔
یاد رہے کہ دس دن قبل ہی گانگریس نے صدارت کی میعاد پر مقرر حد کو ختم کرنے کے لیے ووٹ کی جس کے نتیجے میں صدر شی جن پنگ کو غیر معینہ مدت کے لئے یا تاحیات صدر رہنے کا اختیار مل گیا ہے۔