پاکستان کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے حالیہ پریس بریفنگ میں اعلان کیا ہے کہ چینی شہریوں پر ہونے والے حملوں میں ملوث افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ اسحاق ڈار نے بتایا کہ ان حملوں کے پیچھے دہشت گرد تنظیم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے عناصر شامل ہیں جن کے افغانستان میں روابط موجود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان جاری سی پیک منصوبے کو ناکام بنانے کے لیے ان عناصر نے ایسے حملوں کی منصوبہ بندی کی تھی جس کا مقصد دونوں ممالک کے تعلقات میں دراڑ پیدا کرنا ہے۔
اسحاق ڈار نے مزید بتایا کہ حالیہ دہشت گردی کے واقعات کے تناظر میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان سکیورٹی معاملات اہمیت اختیار کر گئے ہیں۔ انہوں نے افغانستان کو برادر اسلامی ملک قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان افغانستان کے ساتھ دوستانہ تعلقات برقرار رکھنا چاہتا ہے، تاہم اس میں سکیورٹی کے مسائل اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پاکستان اپنے چینی دوستوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہا ہے اور اس سلسلے میں انٹیلیجنس معلومات کے تبادلے کو بھی بہتر بنایا گیا ہے۔
یہ اقدامات پاکستان اور چین کے مابین دیرینہ دوستی اور سٹریٹجک تعاون کی عکاسی کرتے ہیں، جس کے تحت دونوں ممالک مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کے خواہاں ہیں۔ چینی وزارت خارجہ کے ترجمان کے مطابق، چین پاکستان کے ساتھ مل کر اس سٹریٹجک تعلق کو مزید مستحکم کرنے کے لیے پرعزم ہے تاکہ دونوں ممالک اپنے باہمی مسائل کا حل تلاش کر سکیں اور مشترکہ ترقی کو فروغ دے سکیں۔