پاکستان کے مایہ ناز فاسٹ باؤلر شاہین شاہ آفریدی کے لیے گزشتہ چند سال چیلنجز سے بھرپور رہے، لیکن اب وہ مکمل فٹنس کے ساتھ ایک نئے جوش و جذبے کے ساتھ چیمپئنز ٹرافی میں میدان میں اترنے کے لیے تیار ہیں۔ یہ ایونٹ پاکستان میں 1996 کے بعد ہونے والا پہلا آئی سی سی ٹورنامنٹ ہے، جس میں شاہین آفریدی اپنی شاندار کارکردگی سے ملک کا نام روشن کرنے کے خواہشمند ہیں۔
مشکل دور سے واپسی
شاہین آفریدی کا کیریئر ابتدا سے ہی عروج پر رہا، مگر پچھلے کچھ سال ان کے لیے خاصے مشکل ثابت ہوئے۔ 2022 میں انجری کے باعث وہ کئی ماہ تک کرکٹ سے دور رہے، جس کا اثر ان کی باؤلنگ کی رفتار اور کارکردگی پر پڑا۔ اس کے علاوہ، 2024 میں انہیں ٹی ٹوئنٹی ٹیم کی قیادت سے ہٹا دیا گیا، جس پر کافی تنازعہ بھی پیدا ہوا۔ تاہم، آفریدی نے ہمت نہیں ہاری اور اپنے کھیل پر مزید محنت جاری رکھی۔
چیمپئنز ٹرافی: ایک نیا موقع
پاکستان کرکٹ ٹیم کے لیے چیمپئنز ٹرافی 2025 نہ صرف اپنی سرزمین پر ہونے والا ایک تاریخی ایونٹ ہے بلکہ ایک سنہری موقع بھی ہے کہ وہ اپنی پرفارمنس سے دنیا کو حیران کر سکے۔ آفریدی کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنی بولنگ پر بھرپور محنت کی ہے اور اب وہ اپنی بہترین فارم میں ہیں۔
"ہم ہمیشہ یہ ایونٹس بیرون ملک کھیلتے آئے ہیں، لیکن اپنے ہوم گراؤنڈ پر کھیلنے کا الگ ہی لطف ہوتا ہے۔ یہاں کے مداحوں کی سپورٹ ہمیں مزید حوصلہ دے گی،” شاہین نے ایک انٹرویو میں کہا۔
حالیہ کارکردگی: فارم کی واپسی
اگرچہ 2024 کا آغاز پاکستان کرکٹ کے لیے کچھ خاص نہیں تھا، مگر سال کے اختتام پر ٹیم نے آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ کے خلاف شاندار ون ڈے سیریز جیتیں۔ ان میچز میں شاہین آفریدی نے کل 15 وکٹیں حاصل کیں، جس سے ان کی باؤلنگ کی دھاک دوبارہ بیٹھ گئی۔
"میری نیٹ پریکٹس ہمیشہ میچ جیسی ہوتی ہے۔ میں مختلف کنڈیشنز کے حساب سے اپنی باؤلنگ کی تیاری کرتا ہوں تاکہ میچ میں وہی کارکردگی دُہرا سکوں،” شاہین کا کہنا تھا۔
چیلنجز اور توقعات
چیمپئنز ٹرافی میں پاکستانی ٹیم کو سخت مقابلوں کا سامنا ہوگا، اور شاہین آفریدی کے لیے سب سے بڑا چیلنج نئی گیند کے ساتھ وکٹیں لینا اور ڈیتھ اوورز میں رنز روکنا ہوگا۔ اگرچہ حالیہ میچز میں ان کی باؤلنگ کی رفتار کچھ کم رہی ہے، مگر وہ اب بھی ایک موثر باؤلر ثابت ہو رہے ہیں۔
"لوگ میری رفتار کے بارے میں بہت بات کرتے ہیں، لیکن میرے لیے سب سے اہم چیز وکٹ لینا ہے۔ میں ہمیشہ اپنی باؤلنگ میں بہتری لانے کی کوشش کرتا ہوں،” انہوں نے کہا۔