چوہدری وجاہت حسین کی گرفتاری
چوہدری وجاہت حسین کی گرفتاری کے لیے پرویز الٰہی کی رہائش گاہ پر چھاپہ
پنجاب پولیس نے آج بروز بدھ پاکستان مسلم لیگ ق کے رہنما چوہدری وجاہت حسین کی گرفتاری کے لیے سابق وزیراعلیٰ پنجاب (سی ایم) پرویز الٰہی کی گجرات میں رہائش گاہ پر چھاپہ مارا ہے۔
موسیٰ الٰہی کے خلاف گجرات کے ککلری پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج
ایک بیان میں پولیس نے بتایا کہ پولیس کو تلاش کے دوران چوہدری وجاہت نہ ملے تو وہ واپس چلی گئی۔ پولیس نے بتایا کہ چوہدری وجاہت اور ان کے بیٹے موسیٰ الٰہی کے خلاف 16 جنوری کو گجرات کے ککلری پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
چوہدری وجاہت اور ان کے بیٹے پر مقدمہ
پولیس کا کہنا ہے کہ کوٹلہ عرب علی خان سول اسپتال کا نام تبدیل کرنے پر تصادم کے دوران ہونے والے تشدد پر مسلم لیگ ق کے رہنما چوہدری وجاہت اور ان کے بیٹے موسی الہی کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ واقعہ کے وقت دونوں افراد وہاں موجود تھے۔
یہ بھی پڑھیں | اسلام آباد عدالت توشہ خانہ ریفرنس میں عمران خان پر 7 فروری کو فرد جرم عائد کرے گی
یہ بھی پڑھیں | شیخ رشید نے لال حویلی کو سیل کرنے کے حکومتی اقدام کو چیلنج کر دیا
بیان میں کہا گیا ہے کہ کیس میں موسی الہی اور چوہدری وجاہت کو نامزد کیا گیا ہے۔ پولیس نے مزید کہا کہ موسیٰ الہی نے مقدمے میں پہلے ہی ضمانت حاصل کر رکھی ہے لیکن چوہدری وجاہت کو ابھی ضمانت نہیں ملی ہے۔
پولیس نے سیکورٹی گارڈرز کو حراست میں لیا
عہدیداروں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ پولیس کی بھاری نفری نے سابق وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا اور گھر کے سیکورٹی گارڈز کو حراست میں لے لیا۔ ذرائع نے بتایا کہ پولیس سیڑھی کی مدد سے رہائش گاہ میں داخل ہوئی۔ تاہم وہ گھر کی تلاشی لینے کے بعد چلے گئے۔
ملازمین کو ہراساں کیا گیا
تاہم پولیس کی جانب سے بیان جاری کرنے سے قبل پرویز الٰہی نے دعویٰ کیا تھا کہ سرچ آپریشن کے دوران ان کے ملازمین کو پولیس نے ہراساں کیا گیا۔
پرویز الٰہی نے کہا کہ ہمیں چھاپے کے بارے میں کچھ نہیں بتایا گیا۔ ہم اپنے گھر پر چھاپے کے خلاف قانونی کارروائی کریں گے۔