چائے اور کافی دونوں کو صحت کے لیے اچھا مانا جاتا ہے اورسائنس نے بھی کچھ فوائد کی تصدیق کی ہے۔
مثال کے طور پر چائے پینے سے موٹاپے، شوگر اور دل کی بیماریوں سے متاثر ہونے کا خطرہ کم ہو سکتا ہے۔
مگر کیا ان میں چینی ملانے سے مختلف امراض یا قبل از وقت موت کا خطرہ بڑھتا ہے؟ اس کا جواب کچھ عرصے قبل ہونے والی ایک سائنسی تحقیق میں دیا گیا۔
ڈنمارک میں ہونے والی ایک تحقیق میں 32 سال تک 3 ہزار کے قریب افراد میں چائے یا کافی پینے سے صحت پر ہونے والے اثرات کی جانچ پڑتال کی گئی۔
جرنل پلوس ون میں شائع ہونے والی تحقیق میں یہ بھی مشاہدہ کیا گیا کہ ان مشروبات میں چینی ملانے سے کینسر، امراض قلب یا ذیابیطس سے موت کا خطرہ کس حد تک بڑھ جاتا ہے۔
اس سے قبل یہ ثابت ہو چکا ہے کہ سافٹ ڈرنکس یا پھلوں کے جوس میں چینی کو ملانے سے صحت پر برے اثرات مرتب ہوتے ہیں اور موٹاپے، ذیابیطس اور دیگر امراض یا موت کا خطرہ بڑھتا ہے۔
اس نئی تحقیق میں چائے یا کافی کے استعمال سے لوگوں کی صحت کو دیکھاگیا۔
ان افراد کی صحت اور جسمانی تندرستی کی جانچ پڑتال کی گئی جبکہ امراض قلب کا باعث بننے والے دیگر عوامل پر بھی نظر رکھی گئی۔
تحقیق میں شامل 1007 افراد چائے یا کافی میں چینی کو شامل کرتے تھے جبکہ باقی ان دونوں کو چینی کے بغیر پینے کے عادی تھے۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ چائے اور کافی میں چینی کو شامل کرنے سے کسی بھی وجہ بشمول ذیابیطس سے موت کے خطرے میں نمایاں اضافہ نہیں ہوتا۔
تحقیق کے دورانیے کے دوران ان مشروبات میں چینی شامل کرنے والے یا اس سے دور رہنے والوں میں اموات کی شرح تقریباً ایک جیسی تھی۔
تحقیق میں ان مشروبات میں چینی ملانے کے باوجود خطرے میں اضافہ نہ ہونے کی وجہ بھی بتائی گئی۔
تحقیق کے مطابق چائے یا کافی میں عموماً 5 گرام چینی کو ملایا جاتا ہے جبکہ میٹھے شربتوں میں یہ مقدار 25 گرام ہوتی ہے۔
سائنسدانوں نے بتایا کہ گرم مشروبات میں چینی کی کم مقدار کے استعمال اور مختلف امراض یا موت کے خطرے میں کمی کے درمیان تعلق موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ چائے یا کافی میں چینی کو ملانے سے کینسر، امراض قلب یا ذیابیطس جیسے امراض کے خطرے میں کوئی خاطر خواہ اضافہ نہیں ہوتا۔