پاکستان –
پاکستان ٹیلی ویژن نے سابق فاسٹ بولر شعیب اختر کو لائیو ٹی وی شو کے دوران تنازع پر آن ائیر استعفیٰ دینے کے بعد انہیں 100 ملین روپے ہرجانے کا قانونی نوٹس بھیجا ہے۔
شعیب اختر نے گزشتہ ماہ سرکاری ٹی وی پر اینکر کے ساتھ جھگڑے کے بعد شو – گیم آن ہے – سے علیحدگی اختیار کر لی تھی۔
سر ویو رچرڈز اور ڈیوڈ گوور جیسے کرکٹ لیجنڈز کی موجودگی میں شعیب اختر کی "توہین” نے شائقین کرکٹ میں غصے کو جنم دیا تھا۔
نوٹس میں کہا گیا ہے کہ شعیب اختر کسی کو بتائے بغیر دبئی، متحدہ عرب امارات گئے اور بھارتی کرکٹرز کے ساتھ شو کیا جس سے سرکاری ٹی وی کو نقصان پہنچا۔
یہ بھی پڑھیں | مینار پاکستان واقعہ: کیا واقعی عائشہ اکرم اور ریمبو بھاری رقم بٹور چکے ہیں؟
نوٹس میں کہا گیا ہے کہ آپ کی طرف سے پی ٹی وی کو ہونے والے نقصان کے لیے 100 ملین روپے ادا کریں۔
مزید برآں، سرکاری چینل نے سابق فاسٹ بولر سے ان کے بغیر بتائے استعفیٰ پر تین ماہ کی تنخواہ کی ادائیگی کا بھی مطالبہ کیا۔
اس سے قبل یوٹیوب چینل پر ایک بیان میں ڈاکٹر نیاز نے شعیب اختر سے اپنے کیے پر معافی مانگی تھی۔ انہوں نے کہا کہ جو کچھ انہوں نے آن ایئر کیا اس پر ردعمل جائز تھا اور میں نے اپنے طرز عمل پر ہزاروں بار معافی مانگی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ان کی غلطی تھی اور انہیں یہ سب آن ایئر کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ ڈاکٹر نیاز نے کہا کہ شعیب اختر ایک اسٹار ہیں اور مجھے ان کی کرکٹ پسند ہے۔
یاد رہے کہ 28 اکتوبر کو پی ٹی وی انتظامیہ نے ڈاکٹر نعمان نیاز اور شعیب اختر کے درمیان ہونے والے جھگڑے کی تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی تھی جبکہ یہ لڑائی ٹی وی شو گیم آن ہے کے دوران 26 اکتوبر کو آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان ہونے والے میچ کے بعد ہوئی تھی۔
پی ٹی وی نے لائیو ٹی وی شو میں ان کے دلائل کی انکوائری مکمل ہونے تک دونوں کو آف ایئر رکھنے کا فیصلہ کیا تھا۔
قومی ٹیلی ویژن نے کہا کہ جب تک انکوائری مکمل نہیں ہو جاتی اور حقائق سامنے نہیں آتے وہ دونوں پی ٹی وی کے کسی شو کا حصہ نہیں بنیں گے۔
سیگمنٹ کے کئی کلپس سوشل میڈیا پر گردش کر رہے ہیں، جس میں شعیب ملک کے حامیوں کی ایک بڑی تعداد نے لائیو ٹیلی ویژن پر "ایک لیجنڈری کرکٹر کی توہین” کرنے پر نعمان نیاز کے خلاف مایوسی اور غصے کا اظہار کیا تھا۔