پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے پیر کو موبائل ڈیوائسز اور ہینڈ سیٹس کی رجسٹریشن پر ٹیکسز اور ڈیوٹیز میں اضافے کی وضاحت کردی ہے۔
ٹویٹس کی ایک سیریز میں، پی ٹی اے نے نام نہاد "پی ٹی اے ٹیکس” کے بارے میں غلط فہمی کو واضح کیا اور لکھا: "پی ٹی اے موبائل ڈیوائس کی رجسٹریشن کے لیے اپنا ڈیوائس آئیڈینٹی فکیشن اینڈ رجسٹریشن ڈیٹا بیس (ڈی آئی آر بی ایس) سسٹم پیش کر رہا ہے، عام لوگوں کی سہولت کے لیے بغیر کسی چارجز کے۔ "
ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے ٹیکس جمع کرنے کے عمل کو مزید واضح کیا اور کہا کہ اس کا ٹیکس جمع کرنے کے طریقہ کار سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ پی ٹی اے صرف ڈیٹا بیس کی شکل میں تکنیکی مدد فراہم کرتا ہے جس کے ذریعے درخواست دہندگان اپنے موبائل آلات کو پاکستان میں استعمال کے لیے رجسٹر کر سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں | سترہ فیصد جی ایس ٹی کے بعد سونے کی قیمت کیا ہو سکتی ہے؟
پی ٹی اے نے کہا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) پورے ملک میں ٹیکس جمع کرنے کا ذمہ دار ہے۔
ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے کہا کہ اس عمل میں جمع ہونے والے ٹیکسز اور ڈیوٹیز کا اطلاق ایف بی آر کے ذریعے کیا جاتا ہے اور براہ راست ایف بی آر کے پاس جمع کیا جاتا ہے۔
پی ٹی اے نے ٹیکس کے سلسلے میں مزید معلومات کے لیے ایف بی آر کی ویب سائٹ کا یو آر ایل بھی شیئر کیا۔
مختلف ڈیوائسز کی رجسٹریشن پر موجودہ قابل اطلاق ٹیکسز اور ڈیوٹیز کے لیے، درخواست گزار ایف بی آر کی ویب سائٹ وزٹ کر سکتے ہیں۔ https://www.fbr.gov.pk/mobile-devices-regularization-dirbs/51149/131261