اسلام آباد ہائی کورٹ نے آج جمعرات کو پی ٹی آئی کی کارکن صنم جاوید کی گرفتاری کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے ان کی رہائی کی درخواست خارج کر دی ہے۔
سماعت کے دوران عدالت نے رہائی کی استدعا مسترد کرتے ہوئے کہا کہ گرفتاری ہی غیر قانونی ہے۔ اٹارنی جنرل نے بتایا کہ بلوچستان پولیس نے ریمانڈ کی درخواست دائر نہیں کی جس کے نتیجے میں صنم جاوید اب اپنے صوبے میں واپس آنے کے لیے آزاد ہیں۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کارروائی کے دوران تشویش کا اظہار کرتے ہوئے صنم جاوید کے وکیل سے سوال کیا کہ صنم جاوید مستقبل میں نامناسب زبان استعمال کرنے سے گریز کریں گی۔
وکیل نے عدالت کو یقین دلایا کہ صنم جاوید آئندہ ایسی زبان نہیں بولیں گی۔
صنم کو ابتدائی طور پر 9 مئی 2024 کو گرفتار کیا گیا تھا اور اس نے ملک بھر کی مختلف جیلوں میں ایک طویل عرصہ گزارا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے ان کی رہائی کا حکم دیا تھا اور وہ اب اسلام آباد میں خیبر پختونخوا ہاؤس میں اپنے اہل خانہ کے ساتھ مقیم ہیں۔
اسلام آباد ہائی جورٹ نے صنم کو اسلام آباد سے باہر لے جانے سے روکنے کے لیے مداخلت کی تھی۔ گوجرانوالہ جیل سے رہائی کے بعد، اسے اسلام آباد پولیس نے گرفتار کر کے بلوچستان پولیس کے حوالے کر دیا تھا۔