محسن نقوی کی بطور نگراں وزیراعلیٰ پنجاب تقرری کے خلاف
پی ٹی آئی کی محسن نقوی کی بطور نگراں وزیراعلیٰ پنجاب تقرری کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے جمعہ کو سید محسن رضا نقوی کی بطور نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب تقرری کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کر لیا ہے۔
ایک پٹیشن میں احمد نواز چوہدری نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کو کسی بھی کابینہ کے چناؤ/تعینات میں روکا جائے اور/یا انہیں عنوان والی پٹیشن کے فیصلے تک انتخابات کے معاملات کے حوالے سے کوئی کام کرنے سے روکا جائے۔
درخواست میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ تعیناتی آئین کے عمل کی سراسر خلاف ورزی ہے۔
شیخ رشید نے بھی تقرری کو چیلنج کر دیا
عوامی مسلم لیگ (اے ایم ایل) کے سربراہ شیخ رشید احمد نے بھی محسن نقوی کی بطور نگراں وزیراعلیٰ پنجاب تقرری کو چیلنج کر دیا ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ محسن نقوی قومی احتساب بیورو (نیب) کی طرف سے کرپشن کے ایک کیس میں ملوث ہے جہاں انہوں نے نیب آرڈیننس 1999 کے سیکشن 25 کے تحت پلی بارگین/رضاکارانہ واپسی کی اور اس طرح ایک سزا یافتہ شخص ہے۔
عہدے پر رہنے کا کوئی قانونی اختیار نہیں ہے
پٹیشن میں مزید کہا گیا کہ محسن نقوی نگراں وزیر اعلیٰ کے طور پر مقرر کیے جانے کے اہل نہیں تھے اور اس طرح ان کے پاس عہدے پر رہنے کا کوئی قانونی اختیار نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں | فواد چوہدری کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیج دیا گیا
یہ بھی پڑھیں | وزیراعلیٰ پنجاب غیر جانبدارانہ اور شفاف انتخابات کو یقینی بنائیں گے، وزیراعظم
یاد رہے کہ پاکستان کے الیکشن کمیشن نے محسن نقوی کو 90 دن کی عبوری مدت کے لیے نگراں وزیر اعلیٰ مقرر کیا تھا جسے تحریک انصاف نے قبول کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
سکندر سلطان راجہ کی زیر صدارت ای سی پی کی میٹنگ
مسحن نقوی کے نام پر چیف الیکشن کمشنر (سی ای سی) سکندر سلطان راجہ کی زیر صدارت ای سی پی کی میٹنگ میں اتفاق کیا گیا اور اس میں ای سی پی کے سیکرٹری اور اسپیشل سیکرٹری اور ای سی پی کے ڈائریکٹر جنرل قانون کے علاوہ کمیشن کے چار ارکان نے شرکت کی۔
پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے اعلان کیا تھا کہ پارٹی محسن نقوی کی تقرری کے خلاف ملک بھر میں احتجاج کرے گی اور نئے تقرر کو "پی ٹی آئی کا دشمن” قرار دیا ہے۔
کرپٹ شخص کو عبوری وزیر اعلیٰ کے طور پر قبول نہیں
تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ ہم کسی ‘کرپٹ’ شخص کو عبوری وزیر اعلیٰ کے طور پر قبول نہیں کریں گے۔ عمران خان نے کہا تھا کہ ہم پاکستان کے تمام شہروں میں احتجاج کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔
پی ٹی آئی کے کارکنوں اور حامیوں نے اپنی پارٹی کے سربراہ عمران خان کی کال پر لبیک کہتے ہوئے ای سی پی آفس کے باہر باڈی کے فیصلے کے خلاف احتجاج کیا۔