پی ٹی آئی سربراہ صرف اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنا چاہتے ہیں
خواجہ آصف نے کہا ہے کہ حکومت نے ایک بار پھر پی ٹی آئی کو اہم قومی مسائل کے حل کے لیے عمران خان کو مذاکرات کی میز پر مدعو کیا ہے تاہم انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ عمران خان اسٹیبلشمنٹ سے تنہا مذاکرات کرنے پر بضد ہیں۔
انہوں نے دعوی کیا کہ عمران خان نے کئی بار فوجی قیادت سے بات کرنے کی پیشکش کی ہے لیکن سیاسی قیادت سے نہیں۔ اس حقیقت کے باوجود کہ موجودہ حکومت متعدد مواقع پر یہ کہہ چکی ہے کہ وہ مذاکرات پر آمادہ ہے لیکن عمران خان اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات پر اصرار کرتے رہے ہیں اور پاک فوج کی موجودہ قیادت سے رجوع کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں | پنجاب کے بعد خیبر پختونخواہ کے الیکشن بھی ملتوی
خواجہ آصف کی غیر ملکی ارکان کے ساتھ پریس کانفرنس
وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب کے ہمراہ، خواجہ آصف نے غیر ملکی پریس کور کے ارکان سے پی ٹی آئی کے نام نہاد بیانیہ اور آئین کی خلاف ورزی کے بارے میں بات کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان نے صدر کے ذریعے سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے متعدد بار رابطہ کیا اور انہیں توسیع کی پیشکش بھی کی۔ ان کے تمام دعووں کے باوجود عمران خان موجودہ حکومت سے مذاکرات کے لیے تیار نہیں۔
امن کے لیے مذاکرات کے لیے تیار ہیں
وزیر دفاع نے کہا کہ حکومت ملک میں قیام امن کے لیے مذاکرات کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کو گزشتہ چند سالوں سے جن اہم مسائل کا سامنا ہے ان پر اتفاق رائے کی ضرورت ہے۔