تحریک انصاف کی حکومت کو دو سال مکمل ہو چکے ہیں جبکہ عوام کو سستی اشیاء کی فراہمی کے وعدے جانبر نا ہو سکے ہیں۔ تحریک انصاف کی اس حکومت میں ایک کلو چینی کی قیمت میں 40 روہے اضافہ ہوا ہےجبکہ بیس کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت میں 220 روہے اضافہ ہوا۔
قیمتیں بڑھیں یا کم ہوئیں لیکن عمران خان کے مطابق وہ اپنی حکومت کی اس دو سالہ کارکردگی سے خوش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ملک کی بھاگ دوڑ اس وقت سنبھالی جب وہ تباہی کے دہانے لگا تھا اور کر شعبہ میں مافیاز کا راج تھا۔
مہنگائی کی بات کی جائے تو ان دو سالوں میں ایک کلو چاول کی قیمت میں 13 روپے اضافہ ہوا اسی طرح دال مسور 38 روپے، دال ماش 95،دال چنا 19 روپے جبکہ دال مونگ کی فی کلو قیمت میں 115 روہے تک اضافہ ہوا ہے۔
اسی طرح چھوٹے گوشت کی قیمت میں 184 روپے فی کلو جبکہ بڑے گوشت کی قیمت میں 95 روپے کا اضافہ ہوا ہے اور آلو کی قیمت بھی پہلے سے ڈبل سے بھی زائد ہو چکی ہے۔
مزید یہ کہ تازہ دودھ فی کلو کے حساب سے تحریک انصاف کی حکومت میں 17 دوپے جبکہ دہی 16 روپے اور پیاز 3 روہے فی کلو بڑھا ہے۔ ڈھائی کلو گھی کا پیکٹ 160 روپے جبکہ لہسن 103 اور برائلر زندہ مرغی کی قیمت میں 8 روپے اضافہ ہوا ہے۔
ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق مالی سال2019-20 میں مہنگائی کی شرح اوسطا 10 اشاریہ 74 فیصد رہی ہے جبکہ دو سال پہلے 2017-18 کے مالی سال میں یہ شرح 4 اشاریہ 68 فیصد تھی۔