پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے جمعہ کے روز 2024 کے لیے ہال آف فیم میں شامل کیے جانے والے کرکٹرز کا اعلان کیا۔ اس فہرست میں پاکستان کے چار عظیم کرکٹرز: انضمام الحق، مصباح الحق، مشتاق محمد اور سعید انور شامل ہیں۔
پی سی بی ہال آف فیم، جو پاکستان کے کرکٹ کے لیجنڈز کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے بنایا گیا تھا، پہلے ہی عظیم کھلاڑیوں جیسے عبدالقادر، اے ایچ کاردار، فضل محمود، حنیف محمد، عمران خان، جاوید میانداد، وسیم اکرم، وقار یونس، یونس خان، اور ظہیر عباس کو شامل کر چکا ہے۔
انتخابی عمل
اس سال کے انڈکشنز کے لیے ایک ممتاز پینل تشکیل دیا گیا تھا جس میں ہال آف فیمرز وسیم اکرم اور ظہیر عباس، سابق کپتان اظہر علی، سابق خواتین کرکٹرز بسمہ معروف اور نین عابدی، اور کرکٹ صحافی و تجزیہ کار جیسے مجید بھٹی، محی شاہ، محمد یعقوب، نعمان نیاز، سویرا پاشا، اور زاہد مقصود شامل تھے۔
چیئرمین پی سی بی کا پیغام
پی سی بی کے چیئرمین محسن نقوی نے اس موقع پر اپنے بیان میں ان چار کرکٹرز کو مبارکباد پیش کی اور ان کے پاکستان کرکٹ اور عالمی کھیل پر اثرات کو سراہا۔ انہوں نے کہا:
"پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے، میں ان چار کرکٹ لیجنڈز کو پی سی بی ہال آف فیم میں شمولیت پر دلی مبارکباد پیش کرتا ہوں۔”
انڈکشنز کی تفصیلات
محسن نقوی نے ان کھلاڑیوں کی خدمات کو نمایاں کرتے ہوئے مشتاق محمد کو پاکستان کے سب سے ذہین کپتانوں میں سے ایک قرار دیا اور انضمام الحق کی بے مثال صلاحیتوں اور میچ وننگ کارکردگی کی تعریف کی۔
انہوں نے مصباح الحق کو 2016 میں پاکستان کو آئی سی سی ٹیسٹ رینکنگ میں پہلے نمبر پر لے جانے اور ویسٹ انڈیز میں تاریخی ٹیسٹ سیریز جیتنے پر سراہا۔ سعید انور کو ان کے خوبصورت بیٹنگ انداز اور دنیا کے بہترین بولرز کے خلاف شاندار پرفارمنس کے لیے خراج تحسین پیش کیا۔
کھلاڑیوں کی کارکردگیاں
- انضمام الحق: 1991 سے 2007 تک پاکستان کی نمائندگی کرنے والے انضمام 1992 کے ورلڈ کپ جیتنے والی ٹیم کے اہم رکن اور پاکستان کے بہترین مڈل آرڈر بلے بازوں میں شمار ہوتے ہیں۔
- مصباح الحق: 2001 سے 2017 تک قومی ٹیم کے لیے کھیلنے والے مصباح نے ٹیسٹ کرکٹ میں پاکستان کو نئی بلندیوں پر پہنچایا اور 2017 میں ویسٹ انڈیز کے خلاف یادگار ٹیسٹ سیریز جیت کر تاریخ رقم کی۔
- مشتاق محمد: 1959 سے 1979 تک کھیلنے والے مشتاق کو ان کی شاندار قیادت کے لیے یاد کیا جاتا ہے، خاص طور پر 1977 میں آسٹریلیا کے خلاف پاکستان کی پہلی ٹیسٹ فتح پر۔
- سعید انور: 1989 سے 2003 تک پاکستان کے لیے کھیلنے والے سعید نے 31 سنچریاں اور 68 نصف سنچریاں بنائیں اور اپنی کلاسیکل بیٹنگ کے لیے مشہور رہے۔
ہال آف فیم کی تقریب
یہ تقریب ان عظیم کرکٹرز کی شاندار کارکردگیوں اور ان کے کرکٹ کے میدان میں چھوڑے گئے انمٹ نقوش کو خراج عقیدت پیش کرے گی۔ ان کی شمولیت نہ صرف ان کی خدمات کا اعتراف ہے بلکہ آنے والی نسلوں کے لیے ایک تحریک بھی ہے کہ وہ اپنی صلاحیتوں کو نکھاریں اور ملک کا نام روشن کریں۔