پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے کھلاڑیوں کے لیے 2025–26 کے سینٹرل کنٹریکٹ کا اعلان کیا ہے۔ کئی برسوں بعد پہلی مرتبہ کسی کھلاڑی کو کیٹیگری اے میں شامل نہیں کیا گیا ہے۔
گزشتہ سال کے واحد اے کیٹیگری کھلاڑی بابر اعظم اور محمد رضوان دونوں کو اب کیٹیگری بی میں رکھا گیا ہے۔
کیٹیگریز میں بڑی تبدیلیاں
پاکستان کے ٹیسٹ کپتان شان مسعود بھی ایک درجہ نیچے جا کر کیٹیگری بی سے ڈی کیٹیگری میں پہنچ گئے ہیں۔
کھلاڑیوں کی مجموعی تعداد 27 سے بڑھا کر 30 کر دی گئی ہے اور تینوں کیٹیگریز (بی، سی اور ڈی) میں دس دس کھلاڑی شامل ہیں۔
فخر زمان بھی واپسی کرنے میں کامیاب رہے ہیں اور وہ دوبارہ کیٹیگری بی میں شامل ہو گئے ہیں۔ وہ 2024 میں ڈسپلنری مسائل کے باعث کنٹریکٹ سے باہر ہو گئے تھے۔
پی سی بی کے مطابق کیٹیگری اے کو خالی رکھنے کی بنیادی وجہ کھلاڑیوں کی کارکردگی ہے۔ بورڈ کا فیصلہ ہے کہ صرف شاندار اور مسلسل اچھی کارکردگی دکھانے والے کھلاڑی ہی مستقبل میں اس کیٹیگری میں جگہ بنا سکیں گے۔ گزشتہ سال کے دوران پاکستان ٹیم اور کئی سینئر کھلاڑیوں کی کارکردگی متاثر کن نہیں رہی ہے۔
پی سی بی نے اپنے سرکاری بیان میں بھی کہا ہے:
“قابل ذکر بات یہ ہے کہ اس بار کسی کھلاڑی کو کیٹیگری اے میں شامل نہیں کیا گیا۔”
ترقی پانے والے کھلاڑی
پانچ کھلاڑیوں کو اچھی کارکردگی پر کیٹیگری بی میں ترقی ملی ہے:
ابرار احمد
صائم ایوب
حارث رؤف
سلمان علی آغا
شاداب خان
نئے کنٹریکٹ حاصل کرنے والے کھلاڑی
تین کھلاڑیوں کو پہلی بار سینٹرل کنٹریکٹ دیا گیا ہے:
سفیان مقیم
حسن نواز
محمد حارث
کنٹریکٹ سے باہر ہونے والے کھلاڑی
اس بار کچھ مشہور نام کنٹریکٹ حاصل کرنے میں ناکام رہے جن میں شامل ہیں:
عامر جمال
کامران غلام
میر حمزہ
عرفان خان نیازی
عثمان خان
سینٹرل کنٹریکٹ کا پس منظر
یہ معاہدہ پی سی بی اور کھلاڑیوں کے درمیان طے پانے والے تین سالہ سینٹرل کنٹریکٹ کا آخری سال ہے۔ اس معاہدے میں کھلاڑیوں کو سب سے زیادہ تنخواہوں میں اضافہ اور پی سی بی کی آئی سی سی آمدنی میں سے حصہ دیا گیا تھا۔ اس سال بھی یہی ڈھانچہ برقرار رکھا گیا ہے صرف کھلاڑیوں کی کیٹیگریز میں رد و بدل کیا گیا ہے۔
یہ کنٹریکٹس یکم جولائی 2025 سے 30 جون 2026 تک نافذ العمل رہیں گے
پاکستان کے سینٹرل کنٹریکٹ 2025–26
کیٹیگری بی: ابرار احمد، بابر اعظم، فخر زمان، حارث رؤف، حسن علی، محمد رضوان، صائم ایوب، سلمان علی آغا، شاداب خان، شاہین شاہ آفریدی
کیٹیگری سی: عبداللہ شفیق، فہیم اشرف، حسن نواز، محمد حارث، محمد نواز، نسیم شاہ، نعمان علی، صہیبزادہ فرحان، ساجد خان، سعود شکیل
کیٹیگری ڈی: احمد دانیال، حسین طلعت، خرم شہزاد، خوشدل شاہ، محمد عباس، محمد عباس آفریدی، محمد وسیم جونیئر، سلمان مرزا، شان مسعود، سفیان مقیم
اس سال کے کنٹریکٹ کی سب سے نمایاں بات یہ ہے کہ کیٹیگری اے خالی ہے۔ بابر اعظم اور رضوان جیسے بڑے نام نیچے آ گئے ہیں جبکہ صائم ایوب اور ابرار احمد جیسے نوجوان کھلاڑی اوپر گئے ہیں۔ کھلاڑیوں کی تعداد بڑھا کر 30 کر دی گئی ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پی سی بی مستقبل کے لیے ٹیم کی ترقی پر توجہ دے رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی سی بی کا ایشیا کپ اور یو اے ای ٹی20 سیریز کے لیے پاکستانی اسکواڈ کا اعلان