لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی کے 16ویں کانووکیشن کے دوسرے روز پی ایچ ڈی کی طالبہ نے بدھ کو وزیر اعظم کے معاون خصوصی شہباز گل سے ڈگری لینے سے انکار کر دیا۔
لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی کے زرائع نے بتایا کہ خاتون نے وقت سے پہلے ڈگری حاصل نہ کرنے کے بارے میں ٹویٹ کیا تھا اور انتظامیہ نے سیکیورٹی اور سوشل سائنسز کی فیکلٹی کو ہدایت کی تھی کہ وہ اسے یونیورسٹی میں داخل نا ہونے دیں۔ تاہم، انتظامیہ بعد میں اس کا نام فہرست سے خارج کرنا بھول گئی۔
لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی کے ترجمان نوید اقبال نے کہا کہ کسی نے بھی خاتون کو یونیورسٹی میں داخل ہونے سے روکنے کی کوشش نہیں کی گئی۔ ایک ٹویٹ میں، جسے بعد میں ڈیلیٹ کر دیا گیا، طالبہ ڈاکٹر فوزیہ عمران نے کہا کہ شہباز گل مہمان خصوصی کے لائق نہیں تھے۔
طالبہ نے ٹویٹ کیا تھا کہ میں نے مہمان خصوصی شہباز گل کے خلاف بطور احتجاج سٹیج پر پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وہ لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی جیسی باوقار یونیورسٹیوں کے کانووکیشن کا مہمان خصوصی بننے کے مستحق نہیں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں | کراچی میں ہزاروں افراد کو موسمیاتی تبدیلی اور پلازہ مسماری کے خلاف احتجاج
فوزیہ عمران کو اپنی پی ایچ ڈی کی ڈگری بدھ کو منعقد ہونے والے کانووکیشن کی شام اور تیسرے سیشن کے دوران حاصل کرنا تھی۔ اسٹیج پر اس کے نام کا اعلان کیا گیا لیکن وہ نہیں آئی۔
اس خبر پر اپنا رد عمل دیتے ہوئے ڈاکٹر شہباز گل نے ٹویٹ کیا کہ خاتون گھر سے ڈگری لینے نہیں آئی اور وہ مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق کی رشتہ دار ہے۔ ایک نیوز چینل نے پھر ن لیگ کا میڈیا سیل ثابت ہو کر پہلے خبر بنائی اور بعد میں نشر کی۔ عوام کو مکمل سچ بتائیں کہ اس خاتون کا تعلق ان کی پارٹی سے ہے اور سستی سیاست کے لیے طلبہ کو استعمال کرنا افسوسناک ہے۔
دوسرے دن دو سیشنز کا انعقاد کیا گیا اور 2019 سیشن کے طلباء کو 2,563 ڈگریاں اور 2020 کے طلباء کو 2,943 ڈگریاں دی گئیں۔
پنجاب کے وزیر خزانہ مخدوم ہاشم جواں بخت پہلے سیشن کے مہمان خصوصی تھے۔
شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خواتین کو مساوی پیشہ ورانہ تربیت اور روزگار کے مواقع فراہم کرکے اور ان کے کام کی جگہوں کو محفوظ بنا کر ملک کی جی ڈی پی کو 30 فیصد تک بڑھایا جا سکتا ہے۔