پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) 2026 کے لیے انعامی رقم میں بڑا اضافہ کرنے کا اعلان کیا ہے تاکہ نہ صرف ٹیموں کی میدان میں کامیابی بلکہ کرکٹ کی ترقی میں ان کی شراکت کو بھی سراہا جا سکے۔ پی سی بی کے چیئرمین محسن نقوی نے بتایا کہ پی ایس ایل 2026 کے چیمپیئن کو 500,000 ڈالر اور رنرز اپ کو 300,000 ڈالر دیے جائیں گے اس کے علاوہ باقاعدہ انعامی رقم بھی دی جائے گی جو جلد اعلان کی جائے گی۔
اس کے ساتھ ہی ایک نیا انعام بھی متعارف کرایا گیا ہے: وہ فرنچائز جو کرکٹ کی ترقی میں سب سے زیادہ حصہ ڈالے اسے 200,000 ڈالر دیے جائیں گے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ٹیموں کو اب صرف میچز کے نتائج کی بنیاد پر نہیں بلکہ نوجوان کھلاڑیوں کی تربیت، علاقائی کرکٹ کی سپورٹ اور کوچنگ و سہولیات بہتر بنانے میں کوششوں کے لیے بھی سراہا جائے گا۔
محسن نقوی نے کہا کہ یہ ترقی پر مبنی انعام 2026 کے سیزن سے مؤثر ہوگا۔ روایتی طور پر پی ایس ایل ٹیموں کو زیادہ تر نتائج اور برانڈ کی مقبولیت کی بنیاد پر جانچا جاتا تھا لیکن اب فرنچائزز کو نوجوان کھلاڑیوں کی اکیڈمیز، ایج گروپ پروگرامز، علاقائی اسکاؤٹنگ، کوچز کی تربیت اور پسماندہ علاقوں میں سہولیات فراہم کرنے کی ترغیب دی جائے گی۔ جو کام پہلے رضاکارانہ یا اختیاری سمجھا جاتا تھا اب یہ ٹیم کی حکمت عملی کا اہم حصہ بن سکتا ہے۔
Complementing the Pakistan Super League's growth, I am thrilled to announce a new Reward for Franchises in the forthcoming editions:
— Mohsin Naqvi (@MohsinnaqviC42) November 21, 2025
– Champions: $500,000
– Runners-up: $300,000
– Best Franchise contributing towards Cricket Development: $200,000
Let's take Pakistan cricket to…
چیمپیئن اور رنرز اپ کے لیے اضافی انعامی رقم میدان میں مقابلے کو برقرار رکھے گی جبکہ ترقیاتی انعام ٹیم مالکان اور انتظامیہ کو ایک سیزن سے آگے سوچنے کی ترغیب دے گا۔ اگر اس کا نفاذ شفاف طریقے، واضح معیار اور مناسب نگرانی کے ساتھ کیا جائے تو یہ فرنچائزز کے درمیان پاکستان کی کرکٹ کی مضبوط بنیاد بنانے کے لیے مثبت مقابلے کو فروغ دے سکتا ہے۔
محسن نقوی نے اعلان میں کہا: “آئیے پاکستان کرکٹ کو نئی بلندیوں تک لے جائیں۔” کارکردگی اور ترقی پر مبنی انعامات کے امتزاج کے ساتھ، پی ایس ایل 2026 نہ صرف میدان میں بہترین کارکردگی کو سراہے گا بلکہ ٹیموں کو ملک میں کرکٹ کے مستقبل کے لیے معنی خیز سرمایہ کاری کرنے کی ترغیب بھی دے گا۔






