آج جمعہ کو پاکستانی ائئرلائن پی آئی اے کے جہاز نے بتایا کہ پاکستا ن انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کے طیارے کو ایئر لائن اور ایک اور فریق کے مابین قانونی تنازعہ کے بعد ملائیشیا میں پی آئی اے کے جہاز کو اڑنے سے روک دیا گیا ہے۔
ٹویٹر پر جاری ایک بیان میں پی آئی اے ایئر لائن نے کہا کہ پی آئی اے کے طیارے کو ملائیشیا کی ایک مقامی عدالت نے پی آئی اے اور برطانیہ کی عدالت میں زیر سماعت ایک اور فریق کے مابین قانونی تنازعہ سے متعلق یک طرفہ فیصلہ سناتے ہوئے روک لیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں | پاکستان، ترکی اور آزربائیجان کا باہمی تعاون پر اتفاق
بیان میں پی آئی اے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مسافروں کی دیکھ بھال کی جا رہی ہے اور ان کے سفر کے متبادل انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔
پی آئی اے کی جانب سے کہا گیا ہے کہ یہ ایک ناقابل قبول صورتحال ہے اور پی آئی اے نے سفارتی چینلز کا استعمال کرتے ہوئے اس معاملے کو اٹھانے کے لئے حکومت پاکستان کی حمایت حاصل کی ہے۔
قانونی تنازعہ پر تبصرہ کرتے ہوئے ایئر لائن کے ترجمان نے نجی نیوز کو بتایا کہ یہ ہمارے اور پارٹی پیریگرین پارٹی کے درمیان ادائیگی کا تنازعہ تھا جو تقریبا چھ ماہ قبل برطانیہ کی عدالتوں میں دائر کیا گیا تھا۔
ترجمان نے تنازعہ پر مزید تفصیلات بتانے سے انکار کرتے ہوئے مزید کہا کہ ملائیشین عدالت کے سبب طیارے میں پہلے ہی سوار مسافروں کو تکلیف برداشت کرنی پڑی۔