پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) ممکنہ طور پر چار سال بعد 14 اگست سے دوبارہ برطانیہ کے لیے براہ راست پروازیں شروع کر دے گی۔
یہ پیش رفت برطانیہ اور یورپ میں مقیم پاکستانیوں کے لیے ایک خوشخبری کے طور پر سامنے آئی ہے جس کے بعد وہ بغیر کسی وقفہ کے ڈائریکٹ پاکستان آ سکیں گے۔
تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کے ترجمان نے امید ظاہر کی ہے کہ ایئر لائنز کو رواں ماہ انٹرنیشنل ایوی ایشن سیفٹی اسسمنٹ سے مرحلہ وار اجازت مل جائے گی۔
کونسل آف اکنامکس اینڈ انرجی جرنلسٹس کے ساتھ ایک حالیہ میٹنگ میں ترجمان نے ایئر لائن کے اپنے آپریشنز کو بڑھانے کے منصوبوں پر روشنی ڈالی۔
انہوں نے کہا ہہ جیسے ہی اجازت ملتی ہے تو پی آئی اے اگلے ماہ پیرس کے لیے پروازیں دوبارہ شروع کر دے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی آئی اے نے اپنے 777 طیاروں کے بیڑے کی مرمت کا کام تیز کر دیا ہے تاکہ حفاظتی معیارات کی تعمیل اور یورپی اور برطانیہ کے روٹس کے لیے آپریشنل تیاری کو یقینی بنایا جا سکے۔
ترجمان عبداللہ حفیظ نے کہا کہ اس وقت پی آئی اے کے پاس سات 777 طیارے آپریشنل ہیں جبکہ اگلے دو ماہ کے اندر دو مزید طیارے سروس میں متعارف کرانے کا منصوبہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی آئی اے کے دنیا بھر میں بغیر کسی رکاوٹ کے سفر اور تجارتی روابط کی سہولت فراہم کرنے والے 97 ممالک کے ساتھ فضائی سروس کے معاہدے ہیں۔
دریں اثناء یورپی یونین ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی کے جائزہ بورڈ کا اجلاس 14 مئی کو ہو گا۔
ایوی ایشن سیکرٹری کی قیادت میں ایک اعلیٰ سطحی وفد اجلاس میں شرکت کے لیے اتوار کو برسلز روانہ ہوگا۔ سول ایوی ایشن اور پی آئی اے کے اہم شعبوں کے آڈٹ کی رپورٹس آئی اے ایس اے کے ریویو بورڈ کے اجلاس میں پیش کی جائیں گی۔
سول ایوی ایشن اتھارٹی نے انٹرنیشنل سول ایوی ایشن آرگنائزیشن کا یونیورسل ایوی ایشن سیکیورٹی آڈٹ بھی کامیابی سے پاس کر لیا ہے۔
ایوی ایشن ذرائع کے مطابق پاکستانی ایئرلائنز پر سے پابندی اٹھانے کے روشن امکانات ہیں۔