پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کی نجکاری کا عمل طویل تاخیر کے بعد اب 30 اکتوبر کو مکمل کیا جائے گا۔ پی آئی اے کی نجکاری کا فیصلہ حکومت کی جانب سے 2024 کے اوائل میں کیا گیا تھا تاکہ مالی مشکلات کا شکار قومی ایئرلائن کو فروخت کر کے حکومتی خسارے کو کم کیا جا سکے۔
پارلیمانی سیکریٹری برائے مواصلات گل اصغر خان نے قومی اسمبلی کو بتایا کہ نجکاری کا یہ حتمی مرحلہ 30 اکتوبر کو مکمل ہوگا۔ اس عمل میں شامل مختلف اداروں نے اپنی جائزہ کارروائیاں مکمل کر لی ہیں۔
ابتدائی طور پر اس نیلامی کی تاریخ 1 اکتوبر مقرر کی گئی تھی، تاہم بولی دہندگان کی درخواست پر یہ تاریخ 31 اکتوبر تک بڑھا دی گئی تھی تاکہ تمام معاملات کا تفصیلی جائزہ لیا جا سکے ۔ نجکاری کے اس عمل میں متعدد بولی دہندگان شامل ہیں جنہوں نے حکومت سے ٹیکس کے مسائل اور موجودہ ملازمین کے حقوق کے حوالے سے وضاحت طلب کی ہے۔ ان کے مطابق، پی آئی اے کے ملازمین کی مستقبل کی نوکریوں اور پنشن کے معاملات کو شفاف انداز میں حل کرنا ضروری ہے۔
مزید یہ کہ، بولی دہندگان نے پی آئی اے کے 18 طیاروں کے لیے ایک سال کی وارنٹی اور ماضی کے قانونی معاملات سے تحفظ کی بھی درخواست کی ہے تاکہ نجکاری کے بعد کسی قسم کی قانونی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
حکومت نے یقین دہانی کرائی ہے کہ بولی دہندگان کی تشویشات کو دور کرنے کے لیے بھرپور اقدامات کیے جا رہے ہی اور اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ مقررہ تاریخ پر نجکاری کا عمل مکمل ہو۔