پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کی نجکاری کا عمل تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے اور یکم اکتوبر 2024 کو باضابطہ بولی لگانے کا دن مقرر کیا گیا ہے۔ اس اقدام کا مقصد پی آئی اے کی مالی مشکلات کو کم کرتے ہوئے اسے بہتر انتظامی اور مالی بنیادوں پر دوبارہ کھڑا کرنا ہے۔
نجکاری کمیشن کے مطابق، اس مرحلے کے لیے چھ اہم بولی دہندگان کو پہلے ہی شارٹ لسٹ کیا جا چکا ہے جن میں فلائی جناح، ایئربلیو، اریف حبیب کارپوریشن، بلیو ورلڈ سٹی، اور دیگر شامل ہیں۔
بولی لگانے کا عمل حکومت کی جانب سے مقرر کردہ سخت شرائط کے تحت ہوگا جس میں پی آئی اے کے فضائی بیڑے میں اضافہ اور ملازمین کے حقوق کا تحفظ شامل ہیں۔ نئے خریدار کو 500 سے 700 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے اور پی آئی اے کے طیاروں کی تعداد 40 تک بڑھانے کا پابند کیا جائے گا۔
حکومت نے پی آئی اے کے مالی مسائل کے حل کے لیے 622 بلین روپے کا قرضہ پہلے ہی کم کر دیا ہے لیکن پی آئی اے اب بھی 200 بلین روپے کے مالی بوجھ تلے ہے۔ بولی میں حصہ لینے والی کمپنیاں پی آئی اے کے موجودہ ملازمین کو کم از کم دو سے تین سال تک برقرار رکھنے کی پابند ہوں گی اور ان کی تنخواہوں میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی۔
یہ نجکاری کا عمل پاکستان کے ہوابازی کے شعبے میں ایک اہم سنگ میل سمجھا جا رہا ہے جس سے پی آئی اے کی بحالی اور عالمی مسابقت میں دوبارہ شمولیت کی توقع کی جا رہی ہے۔