پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) نے گزشتہ چھ ماہ میں آٹھ بین الاقوامی فضائی راستوں کو دوبارہ فعال کر دیا ہے، جس سے نہ صرف بیرون ملک سفر کرنے والے پاکستانیوں کو سہولت ملی ہے بلکہ قومی ایئرلائن کی ساکھ اور معاشی استحکام میں بھی بہتری آئی ہے۔ ایوی ایشن وزارت نے قومی اسمبلی کو فراہم کردہ تفصیلات میں ان بحال شدہ روٹس کی تفصیلات دی ہیں، جن میں اسلام آباد سے پیرس، تربت سے شارجہ اور العین، گوادر سے مسقط، کوئٹہ سے جدہ، فیصل آباد سے جدہ اور مدینہ، اور لاہور سے کویت شامل ہیں۔
بحال ہونے والے روٹس کی تفصیلات
اسلام آباد سے پیرس کی پروازیں تقریباً ساڑھے چار سال بعد بحال کی گئی ہیں، جن میں بوئنگ 777 طیارے استعمال کیے جا رہے ہیں۔ تربت سے شارجہ اور العین کے فضائی راستے بالترتیب چار اور پانچ ماہ کے تعطل کے بعد دوبارہ شروع کیے گئے ہیں، جہاں اے ٹی آر (ATR) طیارے خدمات انجام دے رہے ہیں۔
اسی طرح گوادر سے مسقط کا فضائی راستہ 13 ماہ کے وقفے کے بعد بحال کیا گیا ہے، جبکہ کوئٹہ سے جدہ کی پروازیں تین سال اور چار ماہ بعد دوبارہ شروع ہوئیں۔ فیصل آباد سے جدہ اور مدینہ کے لیے پروازیں بھی تقریباً تین سال اور چار ماہ کے تعطل کے بعد بحال کی گئیں، ان روٹس پر ایئربس A320 طیارے چلائے جا رہے ہیں۔ لاہور سے کویت کی پروازیں سات ماہ بعد دوبارہ شروع کی گئی ہیں، اور ان کے لیے بھی ایئربس A320 کا استعمال کیا جا رہا ہے۔
یورپی یونین کی پابندیاں اور فضائی بیڑے کی کمی
ایوی ایشن وزارت کے مطابق، سات فضائی راستے طیاروں کی کمی کی وجہ سے معطل کیے گئے تھے، جبکہ اسلام آباد-پیرس روٹ یورپی یونین کی جانب سے عائد پابندی کی وجہ سے بند تھا۔ تاہم، حالیہ بحالی اقدامات پی آئی اے کی بین الاقوامی سطح پر واپسی کی نشاندہی کر رہے ہیں، جو نہ صرف مسافروں کے لیے خوشخبری ہے بلکہ ایئرلائن کی اقتصادی ترقی کے لیے بھی اہم ہے۔
برطانیہ، یورپ، امریکہ اور کینیڈا کے لیے نئی پروازیں
دفاعی وزیر خواجہ آصف نے 11 جنوری کو ایک انٹرویو میں اعلان کیا کہ پی آئی اے فروری 2025 کے آخر تک برطانیہ کے لیے براہ راست پروازیں بحال کر دے گی۔ اس کے ساتھ ساتھ پی آئی اے نے یورپ کے 19 شہروں، جن میں بارسلونا اور میلان شامل ہیں، کے لیے پروازوں کا آغاز کرنے کا بھی منصوبہ بنایا ہے۔ مزید برآں، ایئرلائن نے امریکہ اور کینیڈا کے لیے بھی پروازیں شروع کرنے کی تیاری کی ہے۔
پی آئی اے کی بحالی اور مستقبل کے امکانات
ان اقدامات سے پی آئی اے کی مارکیٹ ویلیو میں اضافہ متوقع ہے، جس سے نجکاری کے عمل میں بھی تیزی آ سکتی ہے۔ ایئرلائن حالیہ برسوں میں مالی اور انتظامی مشکلات کا شکار رہی ہے، لیکن ان بین الاقوامی روٹس کی بحالی سے نہ صرف اس کی ساکھ بہتر ہو رہی ہے بلکہ سفری سہولیات میں بھی نمایاں بہتری آئی ہے۔ اگر یہ سلسلہ اسی رفتار سے جاری رہا، تو جلد ہی پی آئی اے اپنی کھوئی ہوئی حیثیت بحال کر سکتی ہے اور بین الاقوامی فضائی صنعت میں دوبارہ ایک مضبوط مقام حاصل کر سکتی ہے۔