غیر سرکاری نتائج کے مطابق بدھ کے روز سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 88 (ملیر 2) کے لئے ہونے والے ضمنی انتخاب میں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے یوسف مرتضیٰ بلوچ نے کامیابی حاصل کر لی ہے۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کے مطابق یوسف بلوچ نے 24،000 سے زیادہ ووٹ حاصل کیے جبکہ دوسرے نمبر پہ تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے سید کاشف علی شاہ نے 6000 سے زیادہ ووٹ حاصل کیے۔
یہ بھی پڑھیں | سینیٹ انتخابات کے دوران تحریک عدم اعتماد کا آغاز ہوسکتا ہے: مریم نواز
جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے جان شیر جونیجو نے 5 ہزار کے قریب ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر رہے۔ بلوچ غلام مرتضیٰ بلوچ کا بیٹا ہے جو 2018 کے عام انتخابات میں تحریک انصاف کے محمد رضوان خان کے خلاف 22 ہزار سے زیادہ ووٹ لے کر سیٹ جیت گیا تھا۔ یہ نشست گذشتہ جون میں کوویڈ19 میں ان کے والد کے انتقال کے بعد خالی ہوگئی تھی۔
یہ حلقہ جو بنیادی طور پر شہر کے مضافاتی علاقوں پر مشتمل ہے ، کو تمام سیاسی جماعتوں خصوصا پی پی پی اور تحریک انصاف کی طرف سے جارحانہ انتخابی مہم کا سامنا کرنا پڑا۔ ووٹ میں دھاندلی اور تشدد کے دعوؤں کے باعث انتخابات کے لئے پولنگ متاثر ہوئی کیونکہ تمام مقابلہ فریقین نے ایک دوسرے کے خلاف الزامات لگائے۔
وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ نے ان کی جیت پر ان کو مبارکباد پیش کی اور کہا کہ ملیر پارٹی کا مضبوط گڑھ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ایس 88کے عوام نے پارٹی کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔