پیپلز پارٹی کی آئینی مدت ختم ہونے سے قبل اسمبلیاں تحلیل کرنے کی مخالفت
حکمران اتحاد کی ایک اہم رکن پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے اپنی آئینی مدت ختم ہونے سے قبل اسمبلیوں کو تحلیل کرنے کی مخالفت کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق 8 اگست کو پیپلرز پارٹی نے ایک بار پھر قومی اسمبلی اور سندھ اور بلوچستان کی صوبائی اسمبلیوں کو اپنی مدت پوری کرنے کی اجازت دینے کی تجویز پیش کی ہے۔ اور کہا ہے کہ اسمبلیوں کی مدت ختم ہونے سے صرف چند دن پہلے تحلیل کرنے سے کوئی مثبت پیغام نہیں جائے گا۔
پی پی پی کے سیکرٹری جنرل سید نیئر حسین بخاری نے جمعہ کو جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ 30 دن کی معمولی توسیع سے کوئی خاص فرق نہیں پڑے گا۔ سید نیئر حسین بخاری نے کہا کہ اراکین اسمبلی نے 13 اگست 2018 کو حلف اٹھایا تھا۔ اس لیے انتخابات اسی تاریخ کو ہونے چاہئیں جب پانچ سالہ مدت پوری ہو جائے۔
ملک میں عام انتخابات 12 اکتوبر تک کرائے جائیں
انہوں نے مزید تجویز دی کہ ملک میں عام انتخابات 12 اکتوبر تک کرائے جائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ تمام سیاسی جماعتیں اور الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) اچھی طرح جانتے ہیں کہ حکومت کی مدت کب پوری ہو رہی ہے۔ آئین کے مطابق ای سی پی مدت پوری ہونے کے 60 دن کے اندر انتخابات کرانے کے لیے ہمیشہ تیار رہتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں | قرآن کریم کے بعد سویڈن نے تورات کو جلانے کی اجازت دے دی
نگراں حکومت کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ فیصلہ وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کریں گے۔ اگر وہ کسی نام پر متفق نہیں ہوئے تو معاملہ پارلیمانی کمیٹی کے پاس بھیج دیا جائے گا۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کابینہ کا حصہ ہیں اور وزیراعظم نگراں حکومت کے حوالے سے پارٹی قیادت سے مشاورت کریں گے۔