پاکستان –
پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی)
کے چیئرمین سید مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت اور برصغیر میں برطانیہ نے اتنے مظالم نہیں کیے جتنے پیپلز پارٹی کی متعصب حکومت اس وقت سندھ اور اس کے دارالحکومت کراچی میں کر رہی ہے۔
میئر کا انتخاب پہلے شو آف ہینڈز سے ہوتا تھا اب خفیہ رائے شماری کے ذریعے انتخاب کیا جائے گا۔ ملک میں ہارس ٹریڈنگ کے مروجہ کلچر میں جہاں سینیٹرز اپنی وفاداریاں تبدیل کرتے ہیں وہیں کونسلرز بھی اپنی وفاداریاں تبدیل کرنے پر مجبور ہوں گے۔ بلدیاتی کالا قانون پیپلز پارٹی کی پاکستان کے خلاف سازش ہے۔ عوام کو ریاست سے بیزار کر کے پیپلز پارٹی کل کے دہشت گرد بنا رہی ہے۔
ریاست کو پی پی پی کو روکنا ہوگا ورنہ جن کو آج دیوار سے لگایا گیا ہے وہ کل ہتھیار اٹھا سکتے ہیں۔ پیپلز پارٹی اب انتظامی مسئلہ نہیں ہے بلکہ قومی سلامتی کا مسئلہ ہے۔ مسلح افواج کے افسروں اور جوانوں کی شہادت کی شرح دنیا میں سب سے زیادہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں | پچاس سال کے بعد بہترین کھانے عادت کون سی ہے؟ جانئے طبی حکماء سے
ریاست دہشت گردوں کو گرفتار کرتی ہے لیکن دہشت گرد پیدا کرنے والے حکمرانوں کے خلاف کارروائی نہیں کرتی۔ کراچی سے بلوچستان تک بے شمار نوجوان لاپتہ ہیں لیکن آج تک کوئی حکمران یا اس کا بیٹا لاپتہ نہیں ہوا۔
پیپلز پارٹی کا منظور شدہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ آئین کے آرٹیکل 7، 8، 32 اور 140 اے کی صریح خلاف ورزی ہے۔ چھ ماہ قبل ہم نے پاکستان کے مسائل کا حل تجویز کیا تھا اور ہم نے زور دیا تھا کہ میئر کے محکمے کو آئین میں شامل کیا جائے جس طرح وزیراعظم اور وزیراعلیٰ کے محکمے آئین میں شامل ہیں۔