پاکستان –
حکومت کی جانب سے پٹرول کی قیمت میں 10.49 روپے فی لیٹر اور ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت 12.44 روپے فی لیٹر بڑھا دی گئی ہے۔
فنانس ڈویژن کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق 16 اکتوبر (آج) سے نافذ ہونے والی پٹرول کی نئی قیمت 137.79 روپے فی لیٹر ہے جبکہ ہائی سپیڈ ڈیزل 134.48 روپے میں فروخت ہوگا۔
اس دوران مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل آئل (ایل ڈی او) کی قیمتوں میں بالترتیب 10.95 روپے اور 8.84 روپے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے۔ مٹی کے تیل کی نئی قیمت 110.26 روپے فی لیٹر اور ایل ڈی او کی قیمت 108.35 روپے فی لیٹر ہے۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں تقریبا 85 ڈالر فی بیرل بڑھ گئی ہیں جو کہ اکتوبر 2018 کے بعد سب سے زیادہ ہے۔
اہم بات یہ ہے کہ انرجی ان پٹ اور سپلائی کی رکاوٹوں کی زیادہ مانگ کی وجہ سے پورے انرجی چین کی قیمتوں میں پچھلے دو مہینوں میں زبردست اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
فنانس ڈویژن نے کہا کہ حکومت نے بین الاقوامی نرخوں میں اضافے کے دباؤ کو کم کیا ہے اور پٹرولیم لیوی اور سیلز ٹیکس کو کم سے کم رکھ کر صارفین کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کیا ہے۔
لہذا ، اوگرا (آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی) کی طرف سے طے شدہ قیمتوں کو منظور کیا گیا ہے۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ حکومت نے از ماہ کے آغاز پر بھی پٹرول کی قیمت میں 4 روپے فی لیٹر اضافہ کیا تھا۔
وزیر مملکت برائے اطلاعات فرخ حبیب نے قیمتوں میں اضافے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی پٹرولیم کی قیمتوں کے مقابلے میں یہ اب بھی کم ہے۔
یہ بھی پڑھیں | مینار پاکستان واقعہ: کیا واقعی عائشہ اکرم اور ریمبو بھاری رقم بٹور چکے ہیں؟
انہوں نے فیصل آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 15 دنوں میں عالمی سطح پر پٹرولیم کی قیمتوں میں 13.5 فیصد اضافہ ہوا لیکن ہم نے صرف 8 فیصد اضافہ کیا ہے۔
عوام نے پیٹرول کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کو مہنگائی بم قرار دیا ہے اور حکومت سے گزارش کی ہےکہ وہ پیٹرول سمیت اشیائے خورد ونوش کی قیمتوں میں کمی لائے۔