پاکستان میں پولیو کے خاتمے کا پروگرام گذشتہ 25 سالوں سے بچوں کو معذوری کا شکار کرنے والے پولیو وائرس کے خاتمے کے لئے سرگرمِ عمل ہے۔ اس پروگرام کا ہراول دستہ 339,521 پولیو ورکرز ہیں ۔ مثالی افرادی قوت کے علاوہ اس پروگرام کو دنیا کے سب سے بڑے نگرانی کے نظام کی خدمات حاصل ہیں اور معلومات کے حصول اور تجزیے کا اعلیٰ معیار کا نیٹ ورک، جدید ترین لیبارٹریز، وبائی امراض کے بہترین ماہرین اور پاکستان کے علاوہ دنیا بھر میں پبلک ہیلتھ کے نمایاں ماہرین بھی اس پروگرام کا حصہ ہیں۔
پولیو کیا ہے؟
پولیو ایک ایسی انتہائی متعدی اور وائرس سے پھیلنے والی بیماری ہے جو عام طور پر پانچ سال تک کے بچوں کو متاثر کرتی ہے۔ پولیو کا وائرس ایک سے دوسرے شخص میں منتقل ہوسکتا ہے اور یہ پاخانے کے یا منہ کے راستے سے پھیلتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ پولیو وائرس آلودہ پانی یا خوراک کے ذریعے بھی پھیل سکتا ہے۔ جسم میں داخل ہونے کے بعد وائرس انسانی آنتوں میں پھلنا پھولنا شروع کردیتا ہے جہاں سے یہ اعصابی نظام پر حملہ آور ہوکر فالج کا باعث بنتا ہے۔
پولیو کی ابتدائی طور پر ظاہر ہونے والی علامات میں بخار، شدید تھکاوٹ ، سر درد، متلی یا قے ، گردن کا اکڑ جانا اور اعصابی درد شامل ہیں۔ چند کیسز میں یہ بھی دیکھنے میں آیا ہے کہ پولیو وائرس اعصابی نظام پر حملہ ہوکر فالج کی وجہ بنتا ہے اور پولیو وائرس کے حملے سے ہونے والا فالج مستقل ہوتا ہے۔ پولیو کا کوئی علاج نہیں۔ اس سے بچاؤ کا واحد راستہ پولیو ویکسین یعنی پولیو سے بچاؤ کے قطروں کا استعمال ہے۔
پولیو کے خاتمے کا مشن
اس وقت دنیا میں پاکستان ، نائجیریا اور افغانستان چند ایسے ممالک ہیں جہاں پولیو وائرس آج بھی موجود ہے اور اس نے بچوں کی صحت اور تندرستی کو مسلسل خطرے میں ڈال رکھا ہے۔ 1994 سے پاکستان میں پولیو کے خاتمے کا پروگرام ملک میں پولیو وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے سرگرمِ عمل ہے۔ اس پروگرام کے تحت ہونے والی کوششوں کی وجہ سے ہی یہ ممکن ہوا ہے کہ آج پاکستان میں پولیو کے کیسز کی تعداد میں 99 فی صد تک کمی واقع ہوچکی ہے جبکہ پاکستان میں 1990 کی دہائی کے اوائل میں پولیو کیسز کی تعداد 20,000 تھی۔
سال بھر کے دوران ، پاکستان میں پولیو کے خاتمے کے لئے گورنمنٹ اعلیٰ معیار کی مہمات کا انعقاد کرتا ہے جن کا مقصد قومی سطح پر پانچ سے کم عمر کے ہر بچے تک رسائی ممکن بنانا ہوتا ہے۔ ان مہمات کو عملی جامہ پہنانے کے لئے ملک بھر میں 339,521 پولیو ورکرز کام کرتے ہیں ۔ یہ ورکرز ہر گھر تک پہنچ کر اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ پاکستان کے ہر بچے کو اس پولیو ویکسین کے قطرے پلائے جاچکے ہیں جو انہیں پولیو کا شکار ہوکر معذوری سے بچا سکتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ، پولیو کے خاتمے کا پروگرام حساس ترین نگرانی ، پولیو وائرس کی سراغ رسانی اور جوابی عمل جیسی سرگرمیوں کی مدد سے پولیو وائرس کے انتقال اور پھیلاؤ کے عمل پر کڑی نظر رکھتا ہے اور ملک بھر میں اس کے پھیلنے کے عمل کو روکتا ہے۔ اس کے علاوہ ابلاغ عامہ اور سوشل موبلائزیشن کی مدد سے پولیو کی بیماری کے خلاف ویکسین کے استعمال کی حوصلہ افزائی کو بھی یقینی بنایا جاتا ہے۔ ہمیں چاہئے کہ جب بھی ٹیم گھر آئے تو اس کا اچھے سے استقبال کریں اور چھوٹے بچوں کو۔لازمی قطرے پلائیں۔ اس طرح یہ بیماری بہت جلد پاکستان سے ختم ہوجائے گی۔