پولیس اور ادارے زمان پارک اطراف سے پیچھے ہٹ گئے
پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے آج بدھ کے روز عمران خان کی رہائش گاہ زمان پارک کے اطراف سے پیچھے ہٹ گئے ہیں جس کے بعد جھڑپوں کو روک دیا گیا ہے۔
قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے حامیوں کے ساتھ تصادم کے بعد امان پارک کے اطراف سے نکلتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔
پولیس کا آنسو گیس اور واٹر کینن کا استعمال
پولیس نے پی ٹی آئی کے کارکنوں اور حامیوں کے خلاف آنسو گیس اور واٹر کینن کا استعمال کیا جس کا مقصد عمران خان کی گرفتاری میں حائل رکاوٹوں کو ہٹانا تھا۔
پی ٹی آئی کے کئی حامیوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں | ناک سے نکسیر پھوٹتی ہو تو یہ 5 کام کریں
یہ بھی پڑھیں | کوئٹہ میں شادی ہال اور ریسٹورنٹ رات 10 بجے بند کر دیے جائیں گے
پی ٹی آئی کے آفیشل ٹویٹر ہینڈل میں کہا گیا ہے کہ عمران خان کی رہائش گاہ پر رینجرز اور پولیس نے فائرنگ بھی کی۔
سابق وزیر اعظم کی زمان پارک رہائش گاہ کے قریب مال روڈ پر رینجرز بھی موجود ہے جس نے علاقے تک رسائی کو روکا ہوا ہے۔ ٹپی ٹی آئی کارکنان کی جانب سے ریفک وارڈن کی چوکی اور کچھ گاڑیوں کو نذر آتش کیا گیا ہے۔ پیٹرول بم پھینکنے کی ویڈیو بھی زیر گردش ہے۔
اس دوران وکلاء کا ایک گروپ زمان پارک کی طرف مارچ کر رہا ہے۔
زرائع کے مطابق زمان پارک محلے اور قریبی علاقوں میں موبائل اور انٹرنیٹ سروس معطل کردی گئی ہے۔ مال روڈ کے اطراف میں قائم تعلیمی ادارے بند ہیں جبکہ ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔