حالیہ دنوں ایک خاتون ٹک ٹاکر کو گرفتار کر کے عدات پیش کیا گیا ہے جو مبینہ طور پر پنجاب کالج واقعہ میں جعلی طور پر لڑکی کی ماں بنی تھی۔
تفصیلات کے مطابق خاتون ٹک ٹاکر کو انسداد دہشت گردی کی عدالت (ATC) میں پیش کیا گیا ہے۔ عدالت نے خاتون کو پولیس کی مزید تفتیش کے لیے جسمانی ریمانڈ پر دے دیا ہے۔
اس واقعے کے بعد سے پنجاب کالج اور لاہور کے دیگر تعلیمی اداروں کے طلباء و طالبات میں شدید احتجاج کی لہر پیدا ہوئی ہے جس میں کالج کی سکیورٹی اور انتظامیہ پر بھی سوالات اٹھائے گئے ہیں۔
مبینہ طور پر اس واقعے میں خاتون اور دیگر ملزمان کی گرفتاری کے بعد پولیس نے انہیں عدالت میں پیش کیا اور ان کے خلاف شواہد اکھٹے کرنے اور مزید تفتیش کی اجازت طلب کی۔ احتجاجی طلباء نے پولیس اور کالج انتظامیہ کے خلاف آواز اٹھائی اور الزام عائد کیا کہ تعلیمی اداروں میں طلباء کے تحفظ کے حوالے سے سنجیدہ اقدامات نہیں کیے جا رہے ہیں۔