اپوزیشن نے وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کے ہفتوں بعد پیر کو وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرادی ہے۔
تفصیلات کے مطابق 8 مارچ کو حزب اختلاف کی جماعتوں کی جانب سے قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے سامنے عدم اعتماد کی تحریک جمع کرائے جانے کے بعد سے پاکستانی سیاست کا ماحول کافی گرم ہے۔
اپوزیشن وزیر اعظم کی برطرفی کی صورت میں پی ٹی آئی حکومت کے پنجاب اسمبلی کو تحلیل کرنے کے ممکنہ منصوبے کو روکنے کے لیے عثمان بزدار بزدار کے خلاف تحریک عدم اعتماد لے آئے ہیں۔
اپوزیشن جماعت پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے 52 سالہ عثمان بزدار کے خلاف تحریک 127 ارکان کے دستخطوں کے ساتھ جمع کرائی ہے۔
یہ بھی پڑھیں | پہلے دن سے وزیر اعظم کو بجٹ کے بعد انتخابات کروانے کا مشورہ دیا تھا، شیخ رشید
اپوزیشن نے اسمبلی اجلاس بلانے کی ریکوزیشن بھی جمع کرادی ہے۔
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار ایوان کا اعتماد کھو چکے ہیں۔
قرارداد میں کہا گیا کہ عثمان بزدار نے 11 کروڑ عوام کے صوبے کے معاملات اس کے مطابق نہ چلا کر آئین کی خلاف ورزی کی ہے۔ انہوں نے گزشتہ ساڑھے تین سالوں میں جمہوریت کی روح کے خلاف بھی کام کیا۔