اپریل 30 2020: (جنرل رپورٹر) کورونا فنڈ ریلیف میں جہاں کچھ لوگ اپنی مرضی سے فنڈ دے رہے ہیں وہاں حکومت نے کچھ سے زبردستی بھی وصول کی ہے
پنجاب میں کورونا ریلیف فنڈ کے سلسلے میں دیگر سرکاری افسران سمیت ڈاکٹر کی تنخواہوں سے بھی دو دن کی کٹوتی کر لی گئی ہے- جبکہ دوسری جانب وکلاء حضرات کو 10 کڑوڑ روپے کے گرانٹ دے دئیے گئے ہیں
ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے تنخواہوں سے ہونے والی کٹوتی پر احتجاج ریکارڈ کروایا اور کہا کہ کورونا محاذ پر فرنٹ لائن پر لڑنے والوں کی تنخواہوں سے کٹوتی سراسر ناانصافی اور بھیانک مذاق ہے- حکومت کو چاہیے کہ ڈاکٹرز کی حوصلہ افزائی کے لئے انہیں اضافی تنخواہ دیتے جبکہ حکومت پنجاب نے الٹا کٹوتی کر دی-
ڈاکٹرز کا یہ بھی کہنا تھا کہ حکومت کی طرف سے ڈاکٹرز کی تنخواہوں سے کٹوتی کورونا فنڈ کے لئے کی گئی جبکہ وکلاء کو اسی فنڈ سے 10 کڑوڑ روپے دئیے گئے جو سمجھ سے بالاتر ہے- ڈاکٹرز ہی تو ہیں جو کورونا وائرس کا فرنٹ لائن پر اپنی جان کی قربانی دے کر مقابلہ کر رہے ہیں
پنجاب حکومت نے ڈاکٹرز کے خدشات پر کہا ہے کہ ہائی کورٹ بار کو 10 کڑوڑ کا گرانٹ ان وکلاء صاحبان کے لئے دیا گیا ہے کہ جو لاک ڈاؤن کے باعث مالی مشکلات کا شکار ہیں- پنجاب حکومت نے کہا کہ عثمان بزدار کورونا وائرس کے مریضوں کا علاج کرنے والے ڈاکٹر کے لئے پہلے سے اضافی تنخواہوں کا اعلان کر چکے ہیں
یاد رہے کہ کورونا فنڈ ریلیف کے سلسلے میں پنجاب بھر کے سرکاری افسروں کی تنخواہوں سے دو دن کی کٹوتی کی گئی ہے جن میں سرکاری ڈاکٹرز بھی شامل ہیں- تاہم ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے اس کٹوتی پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے