پنجاب میں شدید دھند اور آلودگی کے بڑھتے ہوئے مسئلے کی وجہ سے صوبے کے مختلف اضلاع میں اسکول، کالج اور یونیورسٹیاں بند کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ لاہور، گوجرانوالہ، فیصل آباد، سیالکوٹ اور دیگر کئی اضلاع میں دھند کی شدت نے عوام کی صحت پر منفی اثرات ڈالے ہیں، جس کے پیش نظر یہ اقدام اٹھایا گیا ہے۔
تعلیمی اداروں کی بندش
پنجاب حکومت نے اعلان کیا کہ دھند سے متاثرہ 18 اضلاع میں جمعہ اور ہفتے کے روز تمام تعلیمی ادارے بند رہیں گے۔ ان اضلاع میں لاہور، گوجرانوالہ، فیصل آباد، سیالکوٹ، قصور، شیخوپورہ، اور حافظ آباد شامل ہیں۔ اس کے علاوہ حکومت نے دفتری اوقات میں بھی تبدیلیاں کی ہیں اور ہفتے میں دو دن ورک فرام ہوم کی پالیسی پر غور کیا جا رہا ہے تاکہ شہریوں کو زیادہ دیر تک گھروں میں رہنے کی سہولت دی جا سکے۔
آلودگی کنٹرول کے دیگر اقدامات
دھند اور آلودگی کے مسئلے پر قابو پانے کے لیے، پنجاب حکومت نے مختلف اقدامات کیے ہیں، جن میں ایئر کوالٹی کو بہتر بنانے کے لیے پانی کا چھڑکاؤ، ای بائیکس کی فراہمی اور کچرا جلانے پر پابندی شامل ہے۔ چیف منسٹر محسن نقوی کے مطابق، آلودگی کی شدت کو کم کرنے کے لیے مال روڈ پر بائیک چلانے والوں کو ترجیح دی جائے گی، اور مخصوص جگہوں پر ایئر ٹاورز بھی نصب کیے جائیں گے جو ہوا کو صاف کرنے میں مدد دیں گے۔
عوام کے لیے حفاظتی تدابیر
حکومت نے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے گھروں میں رہیں اور باہر نکلتے وقت ماسک کا استعمال کریں تاکہ دھند کی وجہ سے پیدا ہونے والی صحت کی مشکلات سے بچا جا سکے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ حکومت مصنوعی بارش کے امکانات کا بھی جائزہ لے رہی ہے تاکہ ہوا میں موجود آلودگی کو کم کیا جا سکے۔
یہ اقدامات حکومت کی جانب سے بڑھتی ہوئی آلودگی اور شہری صحت پر اس کے منفی اثرات کو مدنظر رکھتے ہوئے کیے جا رہے ہیں۔