پنجاب میں آٹے کا بحران
پنجاب میں آٹے کا بحران شدت اختیار کر گیا ہے اور صوبائی حکام نے گندم کے ذخیرے اور مصنوعات کی بین الاضلاعی نقل و حرکت پر پابندی عائد کر دی ہے۔
محکمہ خوراک پنجاب نے 36 ڈپٹی کمشنرز کو ذخیرہ اندوزوں اور گندم کی غیر قانونی نقل و حرکت کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کرنے کی ہدایات جاری کیں۔
مزید برآں، محکمہ خوراک نے شہر کے داخلی اور خارجی راستوں پر پکٹس لگانے کا حکم دیا ہے تاکہ فلور ملوں سے گندم، آٹا، فائن آٹا (مائدہ) اور گندم سوجی کو دیگر اضلاع میں لے جانے سے روکا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں | وزیر اعظم کی چمن بارڈر پر ‘افغان طالبان کی فائرنگ کی مذمت
یہ بھی پڑھیں | پاکستان اس سال 32 بلین ڈالر قرض حاصل کرے گا
فلور ملز ایسوسی ایشن کی پابندی کی مذمت
فلور ملز ایسوسی ایشن نے صوبائی محکمہ خوراک کی جانب سے لگائی گئی پابندی پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔ ڈسٹرکٹ فلور ملز ایسوسی ایشن کے صدر افتخار مٹو نے الزام لگایا کہ حکومت موثر اقدامات کرنے کے بجائے آٹے کے بحران کو مزید تیز کر رہی ہے۔
انہوں نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ پنجاب کے 36 اضلاع میں بین الاضلاعی نقل و حرکت پر عائد پابندی فوری طور پر ختم کی جائے۔