پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی (PLRA) نے مالی سال 2025–26 کے لیے اپنی خدمات کی نئی فیسوں کا اعلان کر دیا ہے۔ یہ نیا شیڈول 14 جولائی 2025 کو جاری کیا گیا ہے اور اسی دن سے نافذ العمل بھی ہو چکا ہے۔ یہ فیسیں PLRA ایکٹ 2017 کے تحت طے کی گئی ہیں جن کا مقصد عوام کو بہتر سہولیات فراہم کرنا، نظام میں شفافیت لانا اور مالی معاملات کو مستحکم رکھنا ہے۔
نئے شیڈول کے مطابق اگر کوئی شخص زمین کے ریکارڈز جیسے فرد، انتقال یا گرداوری فوری طور پر حاصل کرنا چاہے تو اسے اب 3,500 روپے فیس ادا کرنا ہوگی۔ جبکہ نارمل طریقے سے HSMS سسٹم کے ذریعے فرد حاصل کرنے کی فیس 800 روپے مقرر کی گئی ہے۔
رجسٹرڈ دستاویز (رجسٹری) کی کاپی حاصل کرنے کے لیے 1,300 روپے چارج کیے جائیں گے۔ تصدیق شدہ نقول کی ویریفکیشن کے لیے عام افراد سے 900 روپے اور بینک یا کسی ادارے سے 600 روپے وصول کیے جائیں گے۔
اگر زمین کے ریکارڈ میں کوئی تبدیلی کرنی ہو تو اس کے لیے 9,700 روپے فیس رکھی گئی ہے۔ اور اگر انتقال بینک یا کسی اور ذریعے سے کروایا جائے تو اس کی فیس 1,100 روپے ہوگی۔
آن لائن پراپرٹی ٹرانسفر کے لیے کمیشن کی تقرری کی فیس 6,100 روپے ہے جبکہ کوآپریٹو ہاؤسنگ یا ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے اندر پراپرٹی ٹرانسفر پر 2,500 روپے ادا کرنا ہوں گے۔
منظور شدہ ہاؤسنگ سوسائٹیوں کو ہر پراپرٹی کی رجسٹریشن کے لیے ایک بار 5,000 روپے فیس ادا کرنا ہوگی۔ HSMS پر ہونے والے ہر لین دین کی فیس 3,000 روپے مقرر ہے۔
ای-رجسٹریشن پورٹل کے ذریعے خرید و فروخت پر فیس پراپرٹی کی کل قیمت کا 0.1 فیصد ہوگی تاہم کم از کم فیس 3,300 روپے ہوگی۔ دیگر تمام ای-رجسٹریشن سے متعلق معاملات پر بھی یہی 3,300 روپے لاگو ہوں گے۔
یہ تمام فیسیں سرکاری ٹیکسز یا دیگر لازمی فیسوں کے علاوہ ہیں۔ ان تبدیلیوں کی باقاعدہ منظوری PLRA کے ڈائریکٹر جنرل اور بورڈ سیکریٹری نے دی ہے۔
اس کے علاوہ بورڈ نے PLRA کے ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ بھی منظور کیا ہے۔ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی سہولت کے لیے امریکی ڈالر میں فیس کی ادائیگی کا آپشن بھی شامل کیا گیا ہے۔
اتھارٹی اب روایتی طریقوں کے بجائے آن لائن سسٹمز جیسے HSMS اور ای-رجسٹریشن پورٹل کو فروغ دے رہی ہے تاکہ لوگوں کو زمین کے کاغذات اور لین دین کے عمل میں آسانی ہو اور وقت کی بچت بھی ہو۔
یہ بھی پڑھیں :