جون 15 2020: (جنرل رپورٹر) پنجاب حکومت کے نئے فیصلے کے مطابق صوبے بھر کی تمام یونیورسٹیز میں قرآن پاک ترجمہ کے ساتھ پڑھنے کی تعلیم کو لازمی قرار دے دیا گیا ہے نیز کہا گیا ہے کہ ترجمہ کے ساتھ قرآن پاک پڑھے بغیر کسی یونیورسٹی کے سٹوڈنٹ کو ڈگری نہیں ملے گی
تفصیلات کے مطابق گورنر پنجاب اور یونیورسٹیز کے چانسلر چوہدری محمد سرورنے تمام وائس چانسلرز کے ساتھ ایک میٹنگ رکھی جس میں مشاورے کے ساتھ اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ ہر یونیورسٹی میں ترجمہ کے ساتھ قرآن پاک پڑھنے کی تعلیم لازمی ہو گی- یاد رہے کہ یہ ترجمہ قرآن کی تعلیم اسلامیات کے سبجیکٹ کے علاوہ ہو گی
کئے گئے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ صوبے بھر کی یونیورسٹیز میں قرآن پاک ترجمہ کے ساتھ پڑھنے کا الگ لیکچر ہو گا جبکہ اس لیکچر میں طلبہ کی حاضری باقی لیکچرز کی طرح لازمی ہو گی- گورنر پنجاب کا کہنا تھا کہ یہ قرآن پاک کی تعلیمات ہی ہیں کہ جن پرعمل کر کے ہم دنیا و آخرت میں کامیاب ہو سکتے ہیں- یہی قرآن پاک ہماری اصل راہنمائی ہے
انہوں نے مزید بتایا کہ اس متعلق پنجاب یونیورسٹی کے وائس چانسلر کے ساتھ مل کر 7 رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس میں تمام یونیورسٹیز کے وائس چانسلز کے ساتھ مل کر مشاورت کی گئی ہے اورتمام امور کو فائنل کر لیا گیا ہے
سوشل میڈیا پر پنجاب حکومت کے اس فیصلے کی تعریف کی جا رہی ہے اور عوام کی جانب سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ باقی صوبے بھی قرآن پاک کو ترجمہ کے ساتھ پڑھنے کی تعلیم کو لازمی قرار دیں