پنجاب حکومت کی آٹا سکیم میں شاہد خاقان عباسی کے کرپشن الزامات کی تردید
پنجاب کی نگراں حکومت نے کہا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی جانب سے مفت آٹے کی تقسیم کے پروگرام کے حوالے سے لگائے گئے کرپشن کے الزامات جھوٹے اور من گھڑت ہیں۔
تفصیلات کے مطابق شاہد خاقان عباسی نے الزام لگایا تھا کہ فری فلور ڈسٹری بیوشن سکیم کے دوران 20 ارب روپے کی کرپشن کی گئی۔ ایک اونس کی بھی کرپشن نہیں ہوئی
اتوار کو جاری ہونے والے ایک بیان میں، پنجاب کے عبوری وزیر اطلاعات عامر میر نے ان الزامات کو جھوٹے اور من گھڑت قرار دیتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت نے پروگرام کے تحت لاکھوں مستحقین کو ریلیف فراہم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہاں ایک اونس کی بھی کرپشن نہیں ہوئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ دعوے کرنے والوں نے اپنی ساکھ کو نقصان پہنچایا ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ اسکیم صوبے کی اب تک کی سب سے کامیاب اسکیم ہے جس کے تحت رمضان کے دوران تقریباً 30 ملین افراد کو مفت آٹا فراہم کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں | گندم ذخیرہ اندوزوں کے خلاف سخت کارروائی کریں گے، وزیراعظم
انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ مفت آٹے کی اسکیم کو وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے مشترکہ طور پر فنڈز فراہم کیے ہیں۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ مسلم لیگ ن کے اندرونی سیاسی اختلافات کی وجہ سے یہ پروگرام نشانہ بن گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی یا تو معافی مانگیں یا الزامات کے ثبوت فراہم کریں۔
ایک بیان میں، پنجاب کے فوڈ ڈائریکٹر شوزیب سعید نے کہا ہے کہ ان کے محکمے نے مستحق خاندانوں کو شفاف اور غیر جانبدارانہ طریقے سے مفت آٹا فراہم کیا ہے۔
اہل گھرانوں کی شناخت بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ڈیٹا کی مدد سے کی گئی اور نادرا ڈیٹا بیس کے ذریعے تصدیق کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ سارا عمل کمپیوٹرائزڈ تھا اور تمام ریکارڈ پنجاب آئی ٹی بورڈ اور ضلعی انتظامیہ کے پاس محفوظ ہے جس سے بدعنوانی کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔