پنجاب حکومت نے اندرونی ذرائع سے مختصر مدت کا منی بجٹ متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیراعلیٰ مریم نواز نے پنجاب کی وزارت خزانہ کو اس منی بجٹ کی تیاری کی ہدایت کی ہے۔
ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ منی بجٹ پر بحث اور منظوری کے لیے پنجاب اسمبلی کا اجلاس آئندہ ہفتے طلب کیا گیا ہے۔ منظوری کے بعد وزیراعلیٰ مریم نواز کو خصوصی رپورٹ پیش کی جائے گی۔ اس کے بعد وزیر خزانہ پنجاب اسمبلی میں بجٹ پیش کریں گے۔
یہ فیصلہ خیبرپختونخوا (کے پی) کے نقش قدم پر ہے، جہاں حال ہی میں وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا نے مالی سال 2022-23 کا صوبائی بجٹ پیش کیا۔ بجٹ کا کل تخمینہ 1332 ارب روپے ہے جس میں چیلنجوں کے باوجود ترقی کے لیے 319.2 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ جھگڑا کے مطابق، ترقیاتی پورٹ فولیو کے لیے پی ایس ڈی پی کے تحت صرف 8 ارب روپے ملیں گے۔
یہ بھی پڑھیں | آصفہ بھٹو نے پاکستان کی پہلی بیٹی کے طور پر خاتون اول کا کردار سنبھال کر تاریخ رقم کردی
وزیراعلیٰ مریم نواز کی قیادت میں پنجاب کی 18 رکنی کابینہ نے حال ہی میں گورنر ہاؤس لاہور میں ایک تقریب میں حلف اٹھایا۔ گورنر پنجاب بلیغ الرحمان نے نومنتخب وزراء سے حلف لیا، جن میں مریم اورنگزیب، عاشق کرمانی، کاظم پیرزادہ، رانا سکندر حیات، خواجہ سلمان رفیق، خواجہ عمران نذیر، ذیشان رفیق، بلال اکبر، سہیل شوکت، عظمیٰ بخاری اور دیگر شامل ہیں۔ رمیش سنگھ اروڑہ اور دیگر۔ منی بجٹ کے اقدام کو پنجاب حکومت کی جانب سے مالی معاملات کو حل کرنے اور خطے میں معاشی ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے ایک اسٹریٹجک اقدام کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔