عید الاضحی کے موقع پر اسمارٹ لاک ڈاؤن کے نام پر دکانوں، مالز اور بازار بند کرنے کی پنجاب حکومت کی حکمت عملی کے خلاف تاجر شدید سراپا احتجاج ہیں۔
فیصل آباد میں تاجر برادری اور پولیس کے درمیان شدید ہنگامہ آرائی ہوئی جبکہ پولیس نے لاٹھی چارج کرتے ہوئے کئی تاجروں کو حراست میں لے لیا۔
زرائع کے مطابق سیالکوٹ، گوجرانوالہ اور حافظ آباد میں بھی تاجر برادری کی جانب سے اس ہونے والے لاکنڈاؤن کے خلاف شدید احتجاج کیا گیا۔ شہر ملتان میں چھوٹی بڑی مارکٹیں بند رہیں جبکہ جھنگ میں جزوی طور پر تاجروں نے جہاں موقع ملا دکانیں کھولی رکھیں۔
لاہور کے تاجروں نے حکومت پنجاب سے ملاقات کے لئے وقت مانگ لیا ہے جبکہ بڑے تمام بازار لاک ڈاؤن کے تحت بند رہے ہیں۔
لاک ڈاؤن کے پہلے روز لاہور کی تمام چھوٹی بڑی مارکٹیں اور دکانیں اسمارٹ لاک ڈاؤن جے تحت بند رہیں جبکہ تاجر رہنما نعیم میر نے کہا کہ حکومت پنجاب کی جانب سے سارے پنجاب کو پولیس اسٹیٹ بنا دیا گیا ہے۔ تاجروں کو حراست میں لیا جا رہا ہے۔ جائز کاروبار کی اجازت کیوں نہیں۔ ہم اس لاک داؤن کی حمایت میں نہیں ہیں، حکومت انسان دوست پالیسیاں بنائے اور تاجروں کو عید تک دکانیں کھولنے کی اجازت دی جائے۔
تاجروں نے پنجاب حکومت سے گلہ کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد اور سندھ میں سب کچھ کھلا ہے۔ کیا بزدار صاحب کو آئیندہ الیکشن میں ووٹ نہیں چاہیے ہیں؟ انہوں نے کہا حکومت تاجروں کے اربوں روپے ڈبونے کے درپے ہے۔
مزید برآں تاجروں نے کہا ہے کہ عید سے ایک روز تمام دکانیں کھولیں گے۔
یاد رہے حکومت پنجاب کی جانب سے 5 اگست تک رید الضحی کے پیشن نظر بازار، مارکٹس اور مال وغیرہ بند رکھنے کا حکم دیا گیا ہے تا کہ کورونا وائرس کے سلسلے میں احتیاط ہو سکے اور وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے میں مدد مل سکے۔