پنجاب حکومت نے باضابطہ طور پر اعلان کیا ہے کہ ای ٹیکسی اسکیم 2025 کی قرعہ اندازی رواں ماہ کے آخری ہفتے میں مکمل کی جائے گی۔ حکومت کی جانب سے اس منصوبے کا اعلان ہوتے ہی شہریوں کی غیر معمولی دلچسپی دیکھی گئی جس کے نتیجے میں اب تک 28 ہزار سے زائد درخواستیں موصول ہو چکی ہیں۔ ٹرانسپورٹ ڈپارٹمنٹ نے تمام درخواست گزاروں کا ڈیٹا بینک آف پنجاب کے حوالے کر دیا ہے جو اس منصوبے کے تحت ہونے والی قرعہ اندازی اور بعد ازاں مالی معاملات کی نگرانی کرے گا۔
حکام کے مطابق قرعہ اندازی مکمل ہونے کے بعد منتخب امیدواروں سے رابطہ کیا جائے گا اور انہیں ہدایات دی جائیں گی کہ وہ مقررہ ڈاؤن پیمنٹ جمع کرائیں۔ ادائیگی مکمل کرنے والے امیدواروں کو تقریباً تین سے چار ماہ کے اندر اپنی برقی ٹیکسی (Electric Taxi) فراہم کر دی جائے گی۔ اس عمل کا مقصد درخواست گزاروں کو ایک سہل، شفاف اور منظم طریقہ کار فراہم کرنا ہے تاکہ اسکیم پر بھروسہ اور اعتماد برقرار رہے۔
ای ٹیکسی اسکیم 17 ستمبر 2025 کو لانچ کی گئی تھی جس کے تحت اہل امیدواروں کو پانچ سالہ مدت کے لیے بغیر سود (Interest-Free) فنانسنگ فراہم کی جا رہی ہے۔ اسکیم کے پہلے مرحلے میں چین سے درآمد شدہ 1,100 الیکٹرک ٹیکسیز تقسیم کی جائیں گی جن میں سے 30 ٹیکسیز خواتین ڈرائیورز کے لیے مختص کی گئی ہیں تاکہ خواتین کو معاشی طور پر بااختیار بنایا جا سکے اور ٹرانسپورٹ کے شعبے میں ان کی شمولیت میں اضافہ ہو۔
ٹیکسیز کی فراہمی کے ساتھ ساتھ پنجاب حکومت صوبے میں ایک مؤثر چارجنگ انفراسٹرکچر بھی قائم کر رہی ہے۔ اس مقصد کے لیے مختلف شہروں میں چارجنگ پوائنٹس کی تنصیب جاری ہے اور مزید اسٹیشنز شامل کیے جا رہے ہیں تاکہ الیکٹرک گاڑیوں کا استعمال بغیر کسی رکاوٹ کے جاری رہ سکے۔ اس کے علاوہ حکومت نے ایک آن لائن پورٹل بھی متعارف کرایا ہے جو درخواست جمع کرانے، دستاویزات کی جانچ، اقساط کی تفصیلات اور مستقبل کے مراحل کو مکمل طور پر ڈیجیٹلائز کرتا ہے۔
یہ منصوبہ پنجاب حکومت کے گرین انیشیٹو کا حصہ ہے جس کا مقصد ماحولیاتی آلودگی میں کمی لانا، شہری ٹرانسپورٹ میں جدت لانا اور نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنا ہے۔ ای ٹیکسی اسکیم نہ صرف ٹیکنالوجی کی جانب ایک مثبت قدم ہے بلکہ یہ معاشی استحکام، روزگار کے نئے مواقع اور کاربن فری مستقبل کی سمت ایک اہم پیش رفت بھی سمجھی جا رہی ہے۔






