پی ٹی آئی اراکین قومی اسمبلی
پی ٹی آئی اراکین قومی اسمبلی نے استعفے واپس لے لئے
پارٹی چیئرمین اور سابق پی ٹی آئی وزیراعظم عمران خان کے حکم پر پی ٹی آئی کے 45 ارکان اسمبلی نے اجتماعی طور پر قومی اسمبلی سے استعفے واپس لے لئے ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما اسد عمر نے ٹوئٹر پر کہا کہ اراکین نے اس حوالے سے سپیکر راجہ پرویز اشرف کو ای میلز بھیجی ہیں۔
اگلا مرحلہ اپوزیشن لیڈر کی نامزدگی ہے
انہوں نے مزید کہا کہ یہ فیصلہ اسپیکر کی جانب سے ایک ساتھ تمام استعفے قبول کرنے سے انکار کے بعد کیا گیا۔ اسد مر نے ٹویٹ کیا کہ قگلا مرحلہ اپوزیشن لیڈر کی نامزدگی کا ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں | محسن نقوی پنجاب کے نگران وزیر اعلی بن گئے
یہ بھی پڑھیں | تحریک انصاف کا قومی اسمبلی سے بقیہ استعفے واپس لینے کا فیصلہ
جن قانون سازوں نے استعفے واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے ان میں محمد ریاض خان، محمد یعقوب شیخ، شاہین نیاز، نصر اللہ دریشر، ذوالفقار علی خان، نفیسہ عنایت خان، ملک انور، صالح محمد، جئے پرکاش، طاہر صادق، نیاز احمد، رضا نصر اللہ، جاوید اقبال، منزہ حسن، لال چند ملہی، ساجدہ ذوالفقار، سردار محمد خان، عظمیٰ ریاض، تاشفین صفدر، جواد حسین، نوشین حامد اور دیگر شامل ہیں۔
فوادچوہدری کا رد عمل
فواد چوہدری نے استعفے واپس لینے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ اس اقدام کا مقصد قومی اسمبلی کے "جعلی” اپوزیشن لیڈر سے چھٹکارا حاصل کرنا اور وزیر اعظم شہباز شریف کو اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے سے روکنا ہے۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ واپس لیے گئے استعفوں کی ابتدائی تعداد 44 تھی تاہم بعد میں اسے اپ ڈیٹ کر دیا گیا۔
اسد عمر کے اعلان کے بعد، پی ٹی آئی اراکین نے قومی اسمبلی کے اسپیکر کے گھر کے باہر دھرنا دیا اور مطالبہ کیا کہ ان کی درخواستیں فوری طور پر قبول کی جائیں۔