ٹرانسپورٹ مالکان نے ملک گیر پہیہ جام ہڑتال کا آج سے اعلان کیا ہے۔ ہڑتال انکم ٹیکس، ٹوکن ٹیکس اور ٹول ٹیکس سمیت ٹیکسوں میں اضافے کے خلاف ہے۔
ایک ویڈیو پیغام میں ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن کے مرکزی رہنما رانا لطیف نے کہا کہ ملک گیر پہیہ جام ہڑتال کرنے کا اعلان کیا ہے۔
نئی گاڑیوں کی رجسٹریشن فیس میں اضافے
تفصیلات کے مطابق وین اور کوسٹر بسوں کے مالکان نے نئی گاڑیوں کی رجسٹریشن فیس میں اضافے اور دیگر بھاری ٹیکسوں کے خلاف احتجاجاً صبح سے ٹرانسپورٹ سروس بند کر دی ہے۔
رانا لطیف نے مزید کہا کہ کیپٹل ویلیو ٹیکس بھی ایک فیصد سے بڑھا کر دو فیصد کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے ٹیکس فوری واپس نہ لینے کی صورت میں ہڑتال جاری رکھنے کی دھمکی بھی دی۔
یہ بھی پڑھیں | روپیہ کی اصل قیمت موجودہ سے زیادہ ہے، مفتاح اسماعیل
یہ بھی پڑھیں | پرویز الہی نے سیلاب متاثرین کے لئے مالی امداد کا اعلان کر دیا
ٹرانسپورٹ مالکان کا کہنا تھا کہ حکومت نے ٹیکس 300 روپے سے بڑھا کر 4 ہزار اور 8 ہزار روپے کر دیا ہے۔ مالکان نے مزید کہا کہ بھاری ٹیکس کے بعد پبلک ٹرانسپورٹ چلانا ممکن نہیں ہو گا۔
ٹرانسپورٹ مالکان نے حکومت سے پبلک ٹرانسپورٹ کو انڈسٹری کا درجہ دینے کا بھی مطالبہ کیا۔
ادھر ٹرانسپورٹرز ایسوسی ایشن کے صدر خان زمان آفریدی نے کہا کہ پبلک ٹرانسپورٹ اونرز ایسوسی ایشن خیبر پختونخوا نے سندھ اور پنجاب کے ٹرانسپورٹرز کی حمایت میں آج پہیہ جام ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔
انہوں نے میڈیا کو بتایا کہ متعلقہ حکام نے پہلے بڑی پبلک ٹرانسپورٹ گاڑیوں کی سیٹ کے حساب سے رجسٹریشن فیس 700 روپے وصول کی تھی۔ تاہم، انہوں نے کہا کہ حکومت نے رجسٹریشن فیس میں 8,000 روپے فی سیٹ اضافہ کیا ہے۔