پنجاب حکومت نے ایک نئی اسکیم متعارف کرانے کی تیاری مکمل کر لی ہے جس کا نام "پنجاب ای-ٹیکسی اسکیم” رکھا گیا ہے۔ اس منصوبے کے تحت بیروزگار نوجوانوں کو بغیر سود کے قسطوں پر الیکٹرک ٹیکسی فراہم کی جائے گی۔ اس کا مقصد ایک طرف ماحولیاتی آلودگی کو کم کرنا ہے تو دوسری جانب نوجوانوں کو روزگار کا موقع دینا بھی ہے۔
حال ہی میں صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ بلال اکبر خان نے اعلیٰ حکام کے ساتھ ملاقات کی جس میں اس اسکیم کے اہم پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔ اجلاس میں گاڑیوں کی تکنیکی خصوصیات، قیمتوں اور چارجنگ انفراسٹرکچر سے متعلق تمام معاملات کا جائزہ لیا گیا۔
پہلے مرحلے میں 1,100 الیکٹرک ٹیکسیاں بغیر سود کے ماہانہ قسطوں پر فراہم کی جائیں گی تاکہ اہل افراد آسانی سے اپنی ذاتی ای-ٹیکسی حاصل کر سکیں اور کمائی کا ذریعہ بنا سکیں۔
یہ اسکیم وزیر اعلیٰ مریم نواز کے ای-ٹیکسی پروگرام 2025 کا حصہ ہے جس کا مقصد پٹرول یا ڈیزل پر چلنے والی روایتی ٹیکسیوں کی جگہ مکمل طور پر الیکٹرک گاڑیاں متعارف کرانا ہے تاکہ پنجاب میں پبلک ٹرانسپورٹ کو ماڈرن اور ماحول دوست بنایا جا سکے۔
حکومت نے اس منصوبے کے لیے دیوان موٹرز کے ساتھ شراکت داری کی ہے۔ ابتدائی طور پر دو ماڈلز دستیاب ہوں گے:
ہونری VC20: ایک چارج پر 200 کلومیٹر تک چلنے کی صلاحیت
ہونری VC30: ایک چارج پر 300 کلومیٹر تک چلنے کی صلاحیت
یہ تمام گاڑیاں مکمل طور پر الیکٹرک ہوں گی یعنی یہ کسی قسم کا دھواں یا مضر گیسیں خارج نہیں کریں گی جو کہ پنجاب میں صاف فضا کے لیے ایک اہم قدم ہے۔
اس اسکیم کی کامیابی کے لیے حکومت لاہور میں ہر تین کلومیٹر پر چارجنگ اسٹیشنز لگا رہی ہے جبکہ پورے صوبے میں اس نیٹ ورک کو پھیلانے کی منصوبہ بندی بھی جاری ہے۔
یہ منصوبہ صرف صاف ٹرانسپورٹ کو فروغ دینے تک محدود نہیں بلکہ اس سے ہزاروں روزگار کے مواقع بھی پیدا ہونے کی توقع ہے۔ حکومت کی کوشش ہے کہ زیادہ سے زیادہ نوجوان، خواتین، دیہی علاقوں سے تعلق رکھنے والے افراد اور معذور شہری اس میں شامل ہو سکیں۔ اس لیے درخواست دینے کا طریقہ کار بالکل سادہ اور آسان رکھا جائے گا۔
بلال اکبر خان نے بتایا کہ آئندہ چند ہفتوں میں اس اسکیم کی با قاعده تشہیر کی جائے گی اور درخواست دینے سے متعلق تمام تفصیلات مشتہر کی جائیں گی۔
اب تک 60,000 سے زائد درخواستیں موصول ہو چکی ہیں جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ یہ اسکیم پنجاب میں پبلک ٹرانسپورٹ کا نظام بدلنے جا رہی ہے۔ یہ نہ صرف ایک سستی اور آرام دہ سفری سہولت فراہم کرے گی بلکہ پاکستان بھر میں ماحول دوست ٹرانسپورٹ کے لیے ایک مثال بھی بن سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : پنجاب میں آن لائن ایف آئی آر درج کروانے کا طریقہ