وزیر اعظم اور صدر پاکستان نے کشمیری عوام کی جدوجہدِ آزادی کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا۔
اسلام آباد: پاکستان بھر میں آج یومِ یکجہتی کشمیر منایا جا رہا ہے، جس کا مقصد بھارت کے غیر قانونی تسلط کے خلاف کشمیری عوام کی جدوجہدِ آزادی کی حمایت کا اظہار کرنا ہے۔ اس موقع پر ملک بھر میں ریلیاں، احتجاج، خاموشی کے لمحات، اور انسانی زنجیریں بنائی جا رہی ہیں، تاکہ عالمی برادری کو مسئلہ کشمیر کی سنگینی کا احساس دلایا جا سکے۔
ملک بھر میں ریلیاں اور تقریبات
پاکستان بھر میں یومِ یکجہتی کشمیر کے حوالے سے مختلف سرگرمیوں کا انعقاد کیا جا رہا ہے:
- اسلام آباد: کونسٹیٹیوشن ایونیو پر ریلی نکالی جائے گی، جہاں صبح 10 بجے کشمیری شہداء کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کے لیے سائرن بجائے جائیں گے اور ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی جائے گی۔
- کراچی: مزارِ قائد پر پولیس بینڈ کی قیادت میں مارچ ہوگا۔
- مظفر آباد: آزاد جموں و کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کا خصوصی اجلاس منعقد کیا جائے گا۔
- لاہور، پشاور، کوئٹہ: عوامی ریلیاں نکالی جائیں گی، جن میں عوام اور سول سوسائٹی کشمیری عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کریں گے۔
- مختلف سرحدی مقامات پر انسانی زنجیریں (منگلا، کوہالہ، برار کوٹ، آزاد پتن، ہولار) بنائی جائیں گی، جو پاکستان اور آزاد کشمیر کے عوام کے باہمی تعلق کو ظاہر کرتی ہیں۔
وزیر اعظم اور صدر کا پیغام
صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ آج کا دن عالمی برادری کو کشمیری عوام کے ساتھ کیے گئے وعدوں کی یاد دہانی کراتا ہے۔ انہوں نے اقوامِ متحدہ پر زور دیا کہ وہ کشمیری عوام کے حقِ خودارادیت کی حمایت کرے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کی حکومت اور عوام ہر سال یومِ یکجہتی کشمیر مناتے ہیں تاکہ کشمیری عوام کے ساتھ اپنی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کر سکیں۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ بھارت کو مجبور کرے کہ وہ کشمیری عوام کو اپنا مستقبل خود طے کرنے دے۔
وزیر اعظم نے مزید کہا:
"مسئلہ کشمیر اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہیے، اور کشمیری عوام کو ان کا بنیادی حق دیا جانا چاہیے۔”
انہوں نے بھارت کی جانب سے 5 اگست 2019 کے غیر قانونی اقدامات کی بھی مذمت کی، جن کے ذریعے کشمیر میں آبادیاتی تبدیلیاں لانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
پاکستانی مسلح افواج کا مؤقف
پاک فوج کے سربراہان نے کشمیری عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ:
"ہم مقبوضہ کشمیر کے عوام کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی شدید مذمت کرتے ہیں۔”
آئی ایس پی آر نے کہا کہ بھارتی فوج کے ماورائے عدالت قتل، جبری گمشدگیاں، اور غیر قانونی گرفتاریاں عالمی برادری کے لیے لمحہ فکریہ ہیں۔
پاکستان کا موقف
پاکستان نے واضح کیا ہے کہ:
- کشمیر پاکستان کی خارجہ پالیسی کا بنیادی ستون ہے۔
- پاکستان کشمیری عوام کی سفارتی، اخلاقی اور سیاسی حمایت جاری رکھے گا۔
- عالمی برادری کو کشمیری عوام پر ہونے والے مظالم کا فوری نوٹس لینا چاہیے۔
پاکستان نے ایک بار پھر اقوامِ متحدہ، انسانی حقوق کی تنظیموں، اور عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ مسئلہ کشمیر کے پرامن حل کے لیے سنجیدہ اقدامات کریں۔
کشمیر بنے گا پاکستان!