بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے چیلنجز کے باوجود پاکستان کی معیشت میں بہتری کا اعتراف کیا ہے۔ پاکستان میں مہنگائی بتدریج کم ہو رہی ہے۔
آئی ایم ایف کنٹری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے معاشی نقطہ نظر کو کئی چیلنجز کا سامنا ہے۔ یہ رپورٹ آئی ایم ایف کی پیشگی اور تکنیکی ٹیم کے 16 مئی کو آنے والے وفد سے پہلے جاری کی گئی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مضبوط اور پائیدار اقتصادی ترقی کے لیے پالیسی اصلاحات کو جاری رکھنا چاہیے لیکن مالیاتی اہداف پر سختی سے عمل درآمد پر زور دیا گیا۔
آئی ایم ایف کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امید ہے کہ پاکستان کے معاشی طور پر مستحکم ہو جائے گا۔ رواں سال پاکستان کی معاشی ترقی کی شرح 2 فیصد رہنے کا امکان ہے جب کہ آئندہ مالی سال میں شرح نمو 3.5 فیصد تک بڑھ جائے گی۔ اس سال اوسط مہنگائی 24.8 فیصد رہے گی اور اگلے سال یہ 12.7 فیصد پر آجائے گی جب کہ اس سال بیروزگاری 8 فیصد اور کم ہو کر 7.5 فیصد رہ جانے کا امکان ہے۔
اس سال مالیاتی خسارہ 7.5 فیصد ہے اور اگلے سال جی ڈی پی کا 7.4 فیصد رہنے کا امکان ہے۔ اس سال کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کے مائنس 0.8 فیصد تک محدود رہے گا جبکہ اگلے سال کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ منفی 1.2 فیصد رہے گا۔
انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے ایگزیکٹو بورڈ نے آئی ایم ایف کے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ (ایس بی اے) کے تعاون سے پاکستان کے معاشی اصلاحاتی پروگرام کا دوسرا اور آخری جائزہ مکمل کرلیا ہے۔
بورڈ کے فیصلہ کے مطابق پاکستان کو فوری طور پر تقریباً 1.1 بلین ڈالر دئیے جائیں گے۔
آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ پروگرام کے دوران میکرو اکنامک حالات میں بہتری آئی ہے۔ مالی سال کی دوسری ششماہی میں مسلسل ریکوری کے پیش نظر مالی سال 24 میں 2 فیصد کی نمو متوقع ہے۔