اسلام آباد: پاکستان نے عارضی معطلی کے بعد اپنی فضائی حدود کو مکمل طور پر بحال کر دیا ہے، اور تمام ہوائی اڈے فعال ہیں۔ تاہم، پروازوں کی منسوخی یا تاخیر کا فیصلہ ایئرلائنز کی صوابدید پر چھوڑ دیا گیا ہے۔ پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی (PAA) کے ترجمان سیف اللہ خان نے تصدیق کی کہ ملک بھر کے ہوائی اڈے مکمل طور پر فعال ہیں، اور فضائی حدود کھلی ہوئی ہیں ۔
گزشتہ ہفتے، بھارت اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے باعث پاکستان نے لاہور، کراچی، اسلام آباد اور سیالکوٹ کے ہوائی اڈوں پر پروازوں کی معطلی کا اعلان کیا تھا۔ یہ معطلی ابتدائی طور پر 8 گھنٹوں کے لیے تھی، تاہم بعد میں اسے 48 گھنٹوں تک بڑھا دیا گیا ۔ اس دوران، پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (PIA) نے اپنی پروازوں کو جزوی طور پر بحال کیا، جبکہ دیگر ایئرلائنز نے بھی اپنی پروازوں کے شیڈول میں تبدیلیاں کیں ۔
فضائی حدود کی بحالی کے باوجود، کئی بین الاقوامی ایئرلائنز نے پاکستان کی فضائی حدود سے گزرنے سے گریز کیا ہے۔ لُفتھانزا، ایئر فرانس، اور کوریئن ایئر جیسی ایئرلائنز نے اپنی پروازوں کے راستے تبدیل کیے ہیں، جس کے باعث پروازوں کا دورانیہ بڑھ گیا ہے اور مسافروں کو تاخیر کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔
پاکستانی حکام نے مسافروں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اپنی ایئرلائنز سے رابطے میں رہیں اور روانگی سے قبل پروازوں کی تازہ ترین معلومات حاصل کریں۔ PIA نے بھی مسافروں سے درخواست کی ہے کہ وہ صبر و تحمل کا مظاہرہ کریں اور ایئرلائن کے عملے کے ساتھ تعاون کریں ۔
دوسری جانب، بھارت نے اپنی شمالی اور مغربی ریاستوں میں 24 ہوائی اڈوں پر پروازوں کی معطلی کا اعلان کیا ہے، جس کے باعث اندرون و بیرون ملک سفر کرنے والے مسافروں کو مشکلات کا سامنا ہے ۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ پاکستان نے اپنی فضائی حدود کو بحال کر دیا ہے، تاہم خطے میں کشیدگی کے باعث ایوی ایشن انڈسٹری کو چیلنجز کا سامنا ہے، اور مسافروں کو سفر سے قبل اپنی ایئرلائنز سے تازہ ترین معلومات حاصل کرنی چاہئیں۔