پاکستان اسٹاک ایکسچینج بدلتے سیاسی درجہ حرارت اور معیشت کی بگڑتی صورتحال کے باعث ایشیاء میں تیسری بدترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی مارکیٹ بن گئی ہے۔
بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی اسٹاک مارکیٹ
پاکستان کی اسٹاک مارکیٹ نے اگست 2020 میں ایشیا کی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی اسٹاک مارکیٹ کا اعزاز حاصل کیا تھا۔
جون 2021 میں پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کی طرف سے 16.27 فیصد (1.35 ٹریلین روپے) کا صفایا ہوا۔
تمام درج کمپنیوں کی کل مالیت (مارکیٹ کیپٹلائزیشن) جمعرات کو 6.95 ٹریلین روپے پر کئی سال کی کم ترین سطح پر گر گئی۔ مارکیٹ کیپٹلائزیشن جون 2021 میں 8.29 ٹریلین روپے کی قدر کے ساتھ عروج پر تھی۔
پاکستان اکنامک سروے 2021-22 کے مطابق، پیٹرولیم ریفائنری، مارچ میں اپنی مالیت کا نصف 66 ارب روپے کھو کر، سب سے زیادہ متاثرہ شعبہ تھا۔ جون 2021 کے آخر میں اس شعبے کی مالیت 146.56 بلین روپے تھی۔
یہ بھی پڑھیں | روپیہ ایک بار پھر ڈالر کے مقابلے میں 200 ہو گیا
یہ بھی پڑھیں | پیٹرول کو زیادہ دیر تک استعمال کرنے کے لئے 5 ٹپس
سیمنٹ سیکٹر نے مارکیٹ کیپٹلائزیشن کا 24 فیصد کھو دیا جب کہ آٹوموبائل اسمبلرز کا سرمایہ 13 فیصد کم ہوا۔
سروے کے مطابق، پاکستان اسٹاک ایکسچینج سبکدوش ہونے والے مالی سال کے پہلے نو مہینوں (جولائی-مارچ) میں 5.1% (یا 2,427 پوائنٹس) کی کمی کے بعد ایشیا کی تیسری بدترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی مارکیٹ بن گئی اور 31 مارچ کو 44,929 پوائنٹس پر بند ہوئی۔
عارف حبیب لمیٹڈ کے مطابق، پاکستان کی اسٹاک مارکیٹ نے موجودہ مالی سال کی تاریخ میں ڈالر کے لحاظ سے تقریباً 31 فیصد کمی کی ہے۔
سروے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اسٹاک مارکیٹ کی کارکردگی نے مالی سال 2022 (جولائی-مارچ) کے دوران جغرافیائی سیاسی تناؤ، خاص طور پر روس-یوکرین تنازعہ، اور ملکی سیاسی غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے تیزی اور ابتری کی صورتحال پیدا کی ہے۔