پاکستان کو اربوں ڈالر کی ضرورت ہے
فنانشل ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق تباہ کن سیلاب کی وجہ سے پاکستان کو اربوں ڈالر کی ضرورت ہے جس کے لئے پاکستان بین الاقوامی قرض دہندگان سے رابطہ کر سکتا ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے فنانشل ٹائمز کو بتایا کہ ہم کسی بھی قسم کے اقدام جیسے ری شیڈولنگ یا موریٹوریم کے لیے نہیں کہہ رہے ہیں۔ ہم اضافی فنڈز مانگ رہے ہیں۔
ملک کو بھاری رقم کی ضرورت ہے
شہباز شریف نے بتایا کہ ملک کو "میگا انڈرٹیکنگز” جیسے سڑکوں، پلوں اور تباہ شدہ یا بہہ جانے والے دیگر انفراسٹرکچر کی تعمیر نو کے لیے "بھاری رقم” کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں | پاکستان کے جوہری ہتھیار محفوظ ہیں، امریکہ نے یوٹرن لے لیا
یہ بھی پڑھیں | پاکستان اس ہفتے ممکنہ طور پر ایف اے ٹی ایف گرے لسٹ سے نکل جائے گا
رپورٹ میں کہا گیا کہ شہباز شریف نے اس رقم کی وضاحت نہیں کی جو پاکستان مانگ رہا ہے، لیکن سیلاب سے ہونے والے 30 بلین ڈالر کے نقصان کا تخمینہ بتایا ہے۔ اس ماہ کے شروع میں، اقوام متحدہ نے پاکستان کے لیے اپنی انسانی امداد کی اپیل کو 160 ملین ڈالر سے پانچ گنا بڑھا کر 816 ملین ڈالر کر دیا ہے کیونکہ پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں میں اضافے اور بھوک کے بڑھنے کے خدشے کی وجہ سے غیر معمولی سیلاب کے بعد نئے خطرات لاحق ہیں۔
کرنسی میں گراوٹ سے درآمدات
پاکستان کی کرنسی میں گراوٹ سے درآمدات، قرضے لینے اور قرضوں کی فراہمی کی لاگت کو بھی بڑھا رہی ہے اور یہ افراط زر کو مزید بڑھا دے گی جو پہلے ہی 27.3 فیصد کی کئی دہائیوں کی بلند ترین سطح پر چل رہی ہے۔
سیلاب سے معیشت کو ہونے والے 30 بلین ڈالر کے نقصان کے ساتھ ساتھ پاکستان کی بیرونی مالیاتی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے رقم اکٹھا کرنے کی صلاحیت کے بارے میں بڑھتے ہوئے خدشات نے صورتحال کو مزید خراب کر دیا ہے۔