انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے ایگزیکٹو بورڈ نے گزشتہ روز پیر کو پاکستان کو تقریباً 1.1 بلین ڈالر کی فوری تقسیم کی منظوری دے دی ہے۔
بورڈ نے پیر کو واشنگٹن میں میٹنگ کی اور پاکستان کے لیے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کی دوسری قسط کا جائزہ لیا۔ سوائے بھارت کے بورڈ کے تمام ممبران نے آخری قسط جاری کرنے کی حمایت کی۔
آئی ایم ایف نے اپنے بیان میں کہا کہ دوسرے اور آخری جائزے کی تکمیل اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کے تحت حکام کی مضبوط پالیسی کی کوششوں کی عکاسی کرتی ہے جس نے معیشت کے استحکام میں مدد کی ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ پاکستان کو استحکام اور پائیدار بحالی کی طرف لے جانے کے لیے حکام کو اپنی پالیسی اور اصلاحات کی کوششیں جاری رکھنے کی ضرورت ہے۔
آئی ایم ایف نے پاکستان کو بہتر زر مبادلہ کمانے پر بھی زور دیا۔ ایگزیکٹو بورڈ کی بحث کے بعد، ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر اینٹونیٹ سیح نے کہ 2024 کے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ (ایس بی اے) کے تحت پاکستان کی پالیسی کوششوں سے معاشی استحکام کی بحالی میں پیش رفت ہوئی ہے۔ بیرونی دباؤ میں کمی آئی ہے۔ اور پہلے کی نسبت افراط زر میں کمی آنا شروع ہو گئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وفاقی اور صوبائی دونوں سطحوں پر معاشی نظام کو بہتر کرنے کی مسلسل کوششیں اور آمدنی و خرچ کا توازن کرنے کے لیے اہم ہے کہ سرپلس کا بنیادی ہدف حاصل کیا جائے۔ پاکستان کو ٹیکس کا نظام بہتر بنانے کی ضرورت