پاکستان کرکٹ ٹیم کے ٹیسٹ کپتان شان مسعود نے دو سطحی ٹیسٹ نظام کی حمایت کی ہے۔ ان کے مطابق یہ نظام نچلی درجہ بندی کی ٹیموں کے لیے مزید مواقع فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ عالمی ٹیسٹ چیمپئن شپ میں مقابلے کو مزید دلچسپ بنا سکتا ہے۔
نچلی اور اعلیٰ سطح کے درمیان ترقی و تنزلی کا نظام
شان مسعود نے کہا کہ اگر دو سطحی نظام میں ترقی اور تنزلی کا اصول شامل کیا جائے تو یہ تمام ٹیموں کو ٹیسٹ میچز کھیلنے کے برابر مواقع فراہم کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ قدم کھیل کے معیار کو بھی بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوگا۔
ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز کا اہم موقع
پاکستان اور ویسٹ انڈیز ملتان میں پہلے ٹیسٹ کے لیے تیار ہیں، جو دونوں ٹیموں کے لیے موجودہ ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ سائیکل میں اپنی پوزیشن بہتر بنانے کا اہم موقع ہے۔
پاکستان ٹیم، جو اس وقت آٹھویں نمبر پر ہے، حالیہ گھریلو کامیابیوں کو برقرار رکھتے ہوئے اس سیریز میں کامیابی کی امید کر رہی ہے۔ شان مسعود نے کہا، "ہم اپنے ہوم گراؤنڈ پر ناقابل شکست رہنا چاہتے ہیں اور یہ دو میچز اس ہدف کے لیے انتہائی اہم ہیں۔”
ویسٹ انڈیز کے عزائم
ویسٹ انڈیز کے کپتان کریگ بریتھویٹ نے بھی سیریز کی اہمیت پر زور دیا۔ ان کے مطابق یہ سال کا آغاز مضبوط کرنے کا بہترین موقع ہے۔ انہوں نے اپنی ٹیم کو پاکستانی اسپنرز نعمان علی اور ساجد خان کا سامنا کرنے کے لیے تیار قرار دیا، جنہوں نے انگلینڈ کے خلاف 39 وکٹیں حاصل کیں۔
تیاریوں میں مشکلات
ملتان میں حالیہ بارشوں کے بعد پچ کو خشک رکھنے کے لیے صنعتی پنکھے اور ہیٹرز استعمال کیے جا رہے ہیں، جیسا کہ انگلینڈ کے خلاف سیریز میں کیا گیا تھا۔ ویسٹ انڈیز کے اہم فاسٹ بولر کیمار روچ بیماری کے باعث سیریز سے باہر ہیں، جبکہ وکٹ کیپر بیٹر جاشوا ڈی سلوا بھی ٹیم میں شامل نہیں۔
یہ سیریز نہ صرف دونوں ٹیموں کی درجہ بندی کو بہتر کرنے کا موقع فراہم کرتی ہے بلکہ ٹیسٹ کرکٹ میں ایک نئی سوچ کے اطلاق پر بھی روشنی ڈالتی ہے، جسے شان مسعود جیسے کھلاڑی مزید فروغ دینے کی حمایت کرتے ہیں۔