پاکستان کی معیشت حالیہ مہینوں میں کرنٹ اکاؤنٹ میں بہتری کی طرف گامزن ہے۔ اکتوبر 2024 کے لیے کرنٹ اکاؤنٹ $349 ملین کے سرپلس پر بند ہوا ہے جو مسلسل تیسرے مہینے مثبت نتیجہ ظاہر کر رہا ہے۔ اس سے قبل اگست اور ستمبر میں بھی کرنٹ اکاؤنٹ بالترتیب $75 ملین اور $119 ملین کے سرپلس پر تھا۔
کرنٹ اکاؤنٹ میں بہتری کی وجوہات
1. تجارتی خسارے میں کمی:
اکتوبر میں تجارتی خسارہ نمایاں طور پر کم ہوا، جس کی بڑی وجہ درآمدات پر کنٹرول اور برآمدات میں اضافہ ہے۔
2. ورکرز کی ترسیلات زر:
سمندر پار پاکستانیوں کی ترسیلات زر کا کردار بھی اہم رہا، جو کہ ملکی زر مبادلہ کے ذخائر کو مضبوط بنانے میں معاون ثابت ہوا۔
3. مالیاتی کھاتوں میں بہتری:
غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ اور بین الاقوامی قرضوں کی مؤثر حکمت عملی کے تحت ادائیگیوں کا نظم بہتر ہوا۔
پاکستان کو درپیش معاشی چیلنجز
اگرچہ کرنٹ اکاؤنٹ میں مثبت پیش رفت ہوئی ہے، لیکن پاکستان کو اب بھی درج ذیل چیلنجز کا سامنا ہے:
• بڑھتی ہوئی درآمدات:
درآمدات کی بلند شرح، خاص طور پر توانائی کے شعبے میں، اب بھی معیشت پر دباؤ ڈال رہی ہے۔
• بیرونی قرضوں کی واپسی:
غیر ملکی قرضوں کی واپسی اور ان پر سود کی ادائیگیاں ایک بڑا بوجھ بنی ہوئی ہیں۔
پاکستان کے معاشی ماہرین توقع کرتے ہیں کہ آئی ایم ایف کے تعاون سے حاصل کردہ مالیاتی استحکام، عالمی سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کرے گا اور درآمدات پر قابو پانے کے ساتھ معیشت کو بہتر سمت میں لے جائے گا۔ اس کے علاوہ برآمدات کو مزید بڑھانے کے لیے حکومتی اقدامات ضروری ہیں۔