دہشت گرد تنظیموں کو ختم کرنے کا عزم
ملک سے دہشت گردی کی لعنت کو جڑ سے اکھاڑنے کے لئے سپریم کمیٹی نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ مرکز اور صوبے دہشت گردی کے انسداد اور عسکریت پسندوں کے اندرونی سہولت کاروں کو ختم کرنے کے لیے یکساں حکمت عملی اپنائیں گے۔
پولیس لائنز ایریا کی مسجد کے اندر ہونے والے مہلک خودکش دھماکے کے تناظر میں گورنر ہاؤس میں وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اجلاس میں چیف آف آرمی سٹاف جنرل عاصم منیر بھی شریک تھے۔ اجلاس میں متعلقہ حکام کو موثر حکمت عملی وضع کرنے کی ہدایت کی گئی۔
ملک میں دہشت گردوں کی مدد
وزیر اعظم آفس کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اجلاس میں ملک میں دہشت گردوں کی مدد کرنے والے تمام ذرائع کو ختم کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا ہے اور موثر اسکریننگ کی ہدایت کی گئی ہے۔
زیرو ٹالرنس کا نقطہ نظر اپنانا قومی نصب العین
بیان کے مطابق، ہر قسم کی دہشت گردی کے خلاف زیرو ٹالرنس کا نقطہ نظر اپنانا قومی نصب العین ہوگا۔ جبکہ فیصلوں پر عمل درآمد قومی اتفاق رائے سے یقینی بنایا جائے گا۔
بالخصوص پولیس لائنز پر حملے
اجلاس میں دہشت گردی کے واقعات بالخصوص پولیس لائنز پر حملے اور اس کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا جس کے دوران انٹیلی جنس اداروں کے نمائندوں نے کمیٹی کو ملک میں سیکیورٹی کی مجموعی صورتحال اور دہشت گردوں کے خلاف آپریشنز پر بریفنگ دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں | آئی ایم ایف کا پاکستان کے سرکاری ملازمین کے اثاثے ظاہر کرنے کا مطالبہ
یہ بھی پڑھیں | آئی ایم ایف کا مذاکرات کے دوسرے دور میں پاکستان پر مزید ٹیکس لگانے کے لیے دباؤ
خیبرپختونخوا کے انسپکٹر جنرل نے پیش رفت سے آگاہ کیا
خیبرپختونخوا کے انسپکٹر جنرل پولیس معظم جاہ انصاری نے بھی اجلاس کے شرکاء کو پولیس لائنز دھماکے کی تحقیقات اور اب تک ہونے والی پیش رفت سے آگاہ کیا۔ انہوں نے حاضرین کو حملہ آور کے علاقے میں پہنچنے کے راستے کے بارے میں آگاہ کیا جس کی شناخت پولیس نے ویڈیوز کے ذریعے کی ہے۔
اجلاس میں دہشت گردی میں اضافے کے بعد آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) بلانے پر وزیراعظم کی تعریف کی گئی۔ امید ظاہر کی گئی ہے کہ سیاسی قیادت دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ایک میز پر بیٹھ کر قومی اتفاق رائے سے اقدامات کا فیصلہ کرے گی۔
علمائے کرام اپنا کردار ادا کریں
اجلاس میں علمائے کرام سے بھی اپیل کی گئی کہ وہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔ علمائے کرام پر زور دیا گیا کہ وہ ایسے حملوں کے خلاف عوام میں بیداری پیدا کریں جو کہ حرام اور قرآن و سنت کی تعلیمات کے خلاف ہیں۔
حملہ کرنے والوں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں
بیان میں کہا گیا کہ بے گناہوں کا خون بہانے والوں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں۔
اجلاس میں وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ، وزیر خزانہ اسحاق ڈار، سینیٹر اعظم نذیر تارڑ، مولانا اسد محمود، پنجاب اور خیبرپختونخوا کے نگراں وزرائے اعلیٰ، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، سی او ایس جنرل منیر، تمام چیف سیکرٹریز اور دیگر شریک تھے۔