اسلام آباد: پاکستان نے جمعرات کو سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ پر قبضے کے منصوبے کو "انتہائی تشویشناک اور غیر منصفانہ” قرار دیا۔ دفتر خارجہ کے ترجمان سفیر شفقت علی خان نے کہا کہ فلسطینی زمین، فلسطینی عوام کی ملکیت ہے اور اس کا واحد منصفانہ حل اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق دو ریاستی حل ہے۔
فلسطینی عوام کی جدوجہد کی مکمل حمایت
ترجمان نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ فلسطینی عوام کے حقِ خودارادیت اور ایک خودمختار، آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے حق میں کھڑا رہا ہے، جس کی سرحدیں 1967 سے پہلے کی حدوں پر ہوں اور اس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔
عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی
انہوں نے واضح کیا کہ فلسطینی عوام کو بےدخل کرنے یا غیر قانونی بستیوں کی تعمیر کا سلسلہ جاری رکھنا بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے اور اس سے پورے خطے کا امن اور استحکام متاثر ہوگا۔
پاکستان کا عالمی برادری سے مطالبہ
پاکستان نے تمام بےدخل فلسطینیوں کی واپسی، اسرائیلی فوج کے مقبوضہ علاقوں سے مکمل انخلا، غزہ میں انسانی امداد کی فراہمی کی راہ میں حائل تمام رکاوٹوں کے خاتمے، اور علاقے کی جلد تعمیر نو کے لیے عالمی برادری سے فوری اقدامات کا مطالبہ کیا۔
ٹرمپ نے منگل کے روز اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کے ہمراہ پریس کانفرنس میں اعلان کیا تھا کہ امریکہ جنگ زدہ غزہ کو اپنے کنٹرول میں لے کر اسے اقتصادی طور پر ترقی دے گا، جس پر عالمی سطح پر سخت ردعمل سامنے آیا ہے۔